راولپنڈی (ایم این این): خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز نے دو الگ الگ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 9 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے اتوار کو بتایا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 19 دسمبر 2025 کو صوبے کے مختلف علاقوں میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔
بیان کے مطابق پہلا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔ کارروائی کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں نے مؤثر انداز میں دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد چار دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
دوسرا آپریشن ضلع بنوں میں کیا گیا، جہاں فائرنگ کے تبادلے کے دوران مزید پانچ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا، جو سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہے تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ علاقے میں کسی بھی باقی ماندہ بھارتی حمایت یافتہ خوارج کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشنز جاری ہیں، جبکہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت وفاقی ایپکس کمیٹی سے منظور شدہ وژن “عزمِ استحکام” کے تحت انسداد دہشت گردی کی مہم پوری رفتار سے جاری رہے گی تاکہ ملک سے غیر ملکی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ رواں سال گلوبل ٹیررازم انڈیکس 2025 میں پاکستان دوسرے نمبر پر رہا، جہاں دہشت گردی کے واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں 45 فیصد بڑھ گئی۔ یہ رپورٹ انسٹیٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس نے شائع کی ہے۔
گزشتہ ہفتے بھی سیکیورٹی فورسز نے صوبے کے اضلاع مہمند اور بنوں میں دو کارروائیوں کے دوران 13 دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔


