راولپنڈی میں مبینہ احتجاج پر سیمابیہ طاہر سمیت 26 پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف مقدمہ درج

0
7

راولپنڈی / اسلام آباد (ایم این این): پولیس نے پی ٹی آئی رہنما سیمابیہ طاہر اور 25 دیگر کارکنان کے خلاف مبینہ طور پر اڈیالہ روڈ بلاک کرنے اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر مینٹیننس آف پبلک آرڈر آرڈیننس کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

یہ کارروائی پی ٹی آئی کی جانب سے پارٹی بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں سزا کے خلاف اتوار کو یومِ سیاہ منانے کے اعلان کے بعد سامنے آئی۔ ہفتے کے روز خصوصی عدالت نے دونوں کو 17، 17 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

ممکنہ احتجاج کے پیش نظر راولپنڈی میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے اور 1300 سے زائد پولیس اہلکار تعینات تھے، تاہم دن کے وقت کوئی احتجاج سامنے نہیں آیا۔

پولیس کے مطابق رات تقریباً 9 بج کر 15 منٹ پر سیمابیہ طاہر کی قیادت میں چند سیاسی کارکنان اڈیالہ روڈ پر ناصر بیکری کے قریب جمع ہوئے۔ ایف آئی آر کے مطابق مظاہرین نے سڑک بلاک کی جس سے ٹریفک جام اور عوامی مشکلات پیدا ہوئیں، حالانکہ اس وقت دفعہ 144 نافذ تھی۔

مقدمہ درج کرانے والے کانسٹیبل رضوان نذیر کے مطابق مظاہرین موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں آئے، پی ٹی آئی کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور نعرے بازی کر رہے تھے۔ پولیس نے انہیں قانون کی خلاف ورزی سے آگاہ کیا، تاہم انہوں نے نعرے لگانا جاری رکھا۔

پولیس نے مظاہرین کے خلاف سڑک بلاک کرنے، دفعہ 144 کی خلاف ورزی، افواہیں پھیلانے، ہنگامہ آرائی، غیر قانونی اجتماع، سرکاری حکم عدولی اور غلط طور پر راستہ روکنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا۔

عمران خان اگست 2023 سے جیل میں قید ہیں اور اس وقت 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں 14 سال کی سزا کاٹ رہے ہیں، جبکہ 9 مئی 2023 کے واقعات سے متعلق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات بھی زیرِ سماعت ہیں۔ بشریٰ بی بی بھی اسی کیس میں سات سال قید کی سزا بھگت رہی ہیں۔

گزشتہ چند ہفتوں سے عمران خان کو اہلِ خانہ سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر ان کی بہنوں اور خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی نے اڈیالہ جیل کے قریب احتجاجی دھرنے دیے، جنہیں بعض اوقات پولیس نے واٹر کینن اور لاٹھی چارج کے ذریعے منتشر کیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں