اسلام آباد (ایم این این): چیف آف ڈیفنس فورسز اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے منگل کے روز خبردار کیا کہ پاکستان کے خلاف سرگرم عناصر براہِ راست محاذ آرائی کے بجائے بالواسطہ اور مبہم حکمتِ عملی اختیار کر رہے ہیں، جن میں پراکسیز کا استعمال بھی شامل ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے دورے کے دوران فیلڈ مارشل کو نیشنل سکیورٹی اور وار کورس میں شریک سول و عسکری افسران نے قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز پر اپنی تعلیمی آرا سے آگاہ کیا۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ دشمن عناصر اندرونی کمزوریوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے پراکسیز اور ہائبرڈ حربے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ مستقبل کے رہنماؤں کو ایسی کثیرالجہتی اور فکری نوعیت کی چیلنجز کی بروقت نشاندہی اور مؤثر مقابلے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔
انہوں نے بدلتے ہوئے عالمی، علاقائی اور داخلی سلامتی کے ماحول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو روایتی، غیر روایتی، انٹیلی جنس، سائبر، معلوماتی، عسکری اور معاشی شعبوں میں مسلسل چیلنجز کا سامنا ہے، جن کے لیے ہمہ جہتی تیاری اور قومی طاقت کے تمام عناصر کے درمیان ہم آہنگی ضروری ہے۔
آرمی چیف نے غیر یقینی حالات میں فیصلہ سازی اور ذہنی مضبوطی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پیشہ ورانہ عسکری تعلیم ادارہ جاتی صلاحیت، مقامی مہارت اور طویل المدتی قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔
انہوں نے شرکا کے تجزیے کی تعریف کی اور انہیں دیانت داری، نظم و ضبط اور بے لوث خدمت کی اقدار پر قائم رہنے کی تلقین کی۔


