اسلام آباد (ایم این این): پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے اعلان کیا ہے کہ وہ مارچ 2026 سے لندن کے لیے براہِ راست پروازیں دوبارہ شروع کرے گی، جو کہ برطانوی حکام کی جانب سے پاکستانی ایئرلائنز پر عائد پانچ سالہ پابندی کے خاتمے کے بعد ممکن ہو سکا ہے۔
قومی ایئرلائن کو لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر ہفتہ وار چار لینڈنگ سلاٹس مل گئے ہیں۔ پی آئی اے کی معطلی کے دوران یہ سلاٹس عارضی طور پر ترک ایئرلائنز کے زیرِ استعمال رہے تاکہ انہیں فعال رکھا جا سکے۔ پابندیاں ختم ہونے کے بعد پی آئی اے نے ہیتھرو انتظامیہ کو باقاعدہ طور پر اپنی پروازوں کی بحالی سے آگاہ کر دیا ہے۔
یہ اعلان پی آئی اے کی نجکاری میں پیش رفت کے بعد سامنے آیا ہے، جہاں عارف حبیب کارپوریشن کی قیادت میں قائم کنسورشیم نے 75 فیصد حصص کے لیے 135 ارب روپے کی بولی دے کر سب سے زیادہ قیمت کی پیشکش کی اور لکی سیمنٹ کی قیادت میں موجود گروپ کو پیچھے چھوڑ دیا۔
بعد ازاں فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ بھی اس کنسورشیم میں شامل ہو گئی ہے، جو مالی معاونت اور انتظامی مہارت فراہم کرے گی اور ایئرلائن کے انتظامی ڈھانچے کا حصہ بھی بنے گی۔ کنسورشیم کے مطابق پہلے سال کے دوران 125 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی، جس کا مقصد گراؤنڈ ہینڈلنگ، سروس کے معیار اور مجموعی آپریشنز کو بہتر بنانا ہے۔
نئے مالکان نے پی آئی اے کے بیڑے کو 18 طیاروں سے بڑھا کر 62 طیاروں تک لے جانے کا بھی اعلان کیا ہے، جس سے گنجائش اور سروس معیار میں نمایاں بہتری متوقع ہے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی نے رائٹرز کو بتایا کہ نجکاری کمیشن بورڈ اور وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد اپریل 2026 تک پی آئی اے کا عملی کنٹرول نئے مالکان کو منتقل کیے جانے کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاہدے پر آئندہ دو ہفتوں میں دستخط متوقع ہیں، جس کے بعد 90 دن میں مالی اور ریگولیٹری مراحل مکمل کیے جائیں گے۔ اس اقدام کو پی آئی اے کی بحالی اور کئی برسوں کی معطلی و تنظیمِ نو کے بعد بین الاقوامی پروازوں کی واپسی کی جانب ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔


