صدر شوکت مرزیایوف کا اعلان: 2026 ازبکستان میں ہمہ جہت ترقی کا فیصلہ کن سال ہوگا

0
3


تاشقند — جمہوریہ ازبکستان کے صدر شوکت مرزیایوف نے 26 دسمبر کو اولیٰ مجلس اور قوم سے خطاب کرتے ہوئے گزشتہ برسوں کی نمایاں کامیابیوں کا جائزہ پیش کیا اور 2026 کو ملک کی تمام شعبہ جات میں بنیادی اور فیصلہ کن تبدیلیوں کا سال قرار دیا۔

خطاب کے آغاز میں صدر مرزیایوف نے کہا کہ گزشتہ نو برسوں میں قوم کے ساتھ مل کر ازبکستان نے ترقی کا ایک اہم سفر طے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت نے نئی سمت اختیار کی، منڈی کی معیشت کو وسعت ملی، سماجی تحفظ مضبوط ہوا اور قانون کی حکمرانی میں استحکام آیا۔ ان کے مطابق اصلاحات کے نتائج اب ہر محلہ، ہر خاندان اور ہر فرد کی روزمرہ زندگی میں محسوس کیے جا رہے ہیں۔

صدر نے کہا کہ عالمی چیلنجز کے باوجود جمہوری اصلاحات کا سلسلہ جاری رہا اور عوامی حمایت، نوجوانوں کے جذبے، کاروباری طبقے کی محنت اور متوازن خارجہ پالیسی کی بدولت 2025 میں تمام شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئیں۔

انہوں نے بتایا کہ پہلی بار ملکی تاریخ میں مجموعی قومی پیداوار 145 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی، جبکہ برآمدات میں 23 فیصد اضافہ ہو کر 33.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ زرِ مبادلہ کے ذخائر 60 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے اور غیر ملکی سرمایہ کاری 43.1 ارب ڈالر تک جا پہنچی۔ عالمی مالیاتی اداروں نے ازبکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بھی بہتر کر دی۔

توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے نتیجے میں بجلی کی پیداوار 85 ارب یونٹس تک پہنچ گئی۔ صاف پینے کے پانی کی سہولت پہلی بار 188 محلوں کے سات لاکھ سے زائد افراد تک پہنچی جبکہ مزید 23 لاکھ شہریوں کو بہتر پانی کی فراہمی ممکن بنائی گئی۔

صدر مرزیایوف نے کہا کہ پانچ ملین افراد کو مستقل آمدن کے ذرائع میسر آئے، بے روزگاری کی شرح کم ہو کر 4.9 فیصد رہ گئی، جبکہ پندرہ لاکھ افراد غربت سے نکل آئے۔ پہلی بار 1,435 محلے غربت سے پاک قرار پائے اور قومی سطح پر غربت کی شرح 5.8 فیصد تک کم ہو گئی۔

انہوں نے سماجی تحفظ کے نئے نظام کو اصلاحات کی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نظام کے تحت آٹھ اعشاریہ پانچ ملین افراد غربت سے باہر آ چکے ہیں اور غربت میں کمی کا ہدف مقررہ وقت سے پہلے حاصل کر لیا گیا ہے۔

صدر نے نوجوانوں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ تعلیم، سائنس، ثقافت، کھیل اور فنون کے شعبوں میں ان کی کامیابیاں نئے ازبکستان کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔

خارجہ محاذ پر خطاب کرتے ہوئے صدر مرزیایوف نے کہا کہ ازبکستان اب عالمی مکالمے کا اہم مرکز بن چکا ہے۔ رواں برس متعدد عالمی اجلاسوں اور کانفرنسوں کی میزبانی کی گئی، جبکہ وسطی ایشیا میں تاریخی سرحدی معاہدوں اور علاقائی تعاون کو فروغ دیا گیا۔

انہوں نے 2026 کو “سالِ ترقیِ محلہ اور سماجی خوشحالی” قرار دینے کی تجویز پیش کی، جسے بھرپور پذیرائی ملی۔ صدر نے کہا کہ محلہ نظام قومی اتحاد، بھائی چارے اور سماجی ہم آہنگی کی بنیاد ہے اور اسی نظام کے استحکام سے ملک ترقی کرے گا۔

خطاب کے اختتام پر صدر مرزیایوف نے کہا کہ ازبکستان ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے جہاں گہرے اور ہمہ گیر اصلاحات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے بدعنوانی کے خلاف سخت اقدامات، شفاف طرزِ حکمرانی، عدالتی اصلاحات اور متوازن خارجہ پالیسی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے قوم سے اتحاد اور یکجہتی کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ اگر قوم متحد رہی تو ازبکستان بلا شبہ اپنے تمام عظیم اہداف حاصل کرے گا، اور انہوں نے ملک کے روشن مستقبل پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں