ویب ڈیسک (ایم این این) – بھارت کی ڈیفنس ایکوزیشن کونسل (ڈی اے سی) نے پیر کے روز بری، بحری اور فضائی افواج کی آپریشنل صلاحیتوں میں اضافے کے لیے 790 ارب بھارتی روپے (تقریباً 8.78 ارب ڈالر) کے دفاعی خریداری منصوبوں کی منظوری دے دی، بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا۔
یہ منظوری وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں دی گئی، جو بھارتی مسلح افواج کی جدید کاری کے وسیع تر منصوبے کا حصہ ہے۔
بھارتی فوج کے لیے کونسل نے لوئٹرنگ میونیشن سسٹمز، کم سطح پر کام کرنے والے ہلکے وزن کے ریڈارز، پناکا ملٹی پل لانچ راکٹ سسٹم کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والا گائیڈڈ راکٹ ایمونیشن، اور انٹیگریٹڈ ڈرون ڈیٹیکشن اینڈ انٹرڈکشن سسٹم مارک ٹو کی ضرورت کی منظوری دی۔ ان نظاموں سے درست نشانہ بازی، میدانِ جنگ کی نگرانی اور ڈرون کے خلاف کارروائیوں کی صلاحیت میں اضافہ متوقع ہے۔
بحریہ کے لیے بولارڈ پل ٹگز، ہائی فریکوئنسی سافٹ ویئر ڈیفائنڈ ریڈیو مین پیک سسٹمز اور ہائی آلٹیٹیوڈ، لانگ اینڈورنس بغیر پائلٹ فضائی نظام لیز پر لینے کی منظوری دی گئی، جس سے بحری نگرانی اور آپریشنل نقل و حرکت بہتر بنائی جا سکے گی۔
فضائیہ کے لیے آٹو میٹک ٹیک آف اور لینڈنگ ریکارڈنگ سسٹمز، آسٹرا مارک ٹو ایئر ٹو ایئر میزائلز، پائلٹس کی تربیت کے لیے فل مشن سمیولیٹرز اور اسپائس-1000 طویل فاصلے تک مار کرنے والے گائیڈنس کٹس کی منظوری دی گئی، جو جنگی تیاری اور حملوں کی درستگی میں اضافہ کریں گے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، 79 ہزار کروڑ روپے کا یہ پیکج حالیہ برسوں میں دفاعی منظوریوں کے سب سے بڑے فیصلوں میں سے ایک ہے، جس میں تینوں افواج کے لیے جدید میزائل، ریڈار، ڈرون اور الیکٹرانک نظام شامل ہیں۔


