اسلام آباد/پشاور – سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سید شبلی فراز کی نااہلی سے خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر ضمنی انتخاب کا شیڈول معطل کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بنچ نے بدھ کے روز درخواست کی سماعت کی۔ عدالتِ عظمیٰ نے پشاور ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا جس میں کیس کو غیر معینہ مدت تک مؤخر کیا گیا تھا، اور ہدایت دی کہ پشاور ہائی کورٹ شبلی فراز کی زیرِ التوا درخواست پر فریقین کو سننے کے بعد فیصلہ دے۔
سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ عدالت سینیٹ کے انتخابی عمل میں مداخلت نہیں کرے گی۔ سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر نے استدعا کی کہ شبلی فراز کی خالی نشست پر کل ہونے والا ضمنی انتخاب عارضی طور پر روکا جائے۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ جب پی ٹی آئی نے اپنے امیدوار کو نامزد کر دیا ہے تو پھر اسٹے آرڈر کی درخواست کیوں دی جا رہی ہے؟ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ امیدوار کی نامزدگی مجبوری کے تحت کی گئی۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اعلان کیا کہ ضمنی انتخاب کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
دفتر صوبائی الیکشن کمشنر خیبرپختونخوا کے مطابق سینیٹ کی جنرل نشست پر ضمنی انتخاب کی پولنگ کل بروز جمعرات، 30 اکتوبر 2025 کو صوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا کی عمارت میں ہوگی۔
پولنگ صبح 9 بجے شروع ہو کر شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔ انتخاب میں تین امیدوار — تاج محمد آفریدی، خرم ذیشان، اور عرفان سلیم — حصہ لے رہے ہیں، جبکہ دو امیدوار، عابد خان یوسفزئی اور نثار خان، دستبردار ہو چکے ہیں۔
صوبائی الیکشن کمشنر سعید گل کو ریٹرننگ آفیسر، جبکہ جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر محمد فرید آفریدی، ڈائریکٹر الیکشنز محمد ندیم خان اور دیگر افسران کو پولنگ افسران تعینات کیا گیا ہے۔


