ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینوزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو عدالت کے احکامات کے باوجود عمران خان سے...

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو عدالت کے احکامات کے باوجود عمران خان سے چوتھی بار ملاقات سے روک دیا گیا

راولپنڈی: خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو جمعرات کے روز ایک بار پھر اڈیالہ جیل کے باہر روک دیا گیا اور وہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے ملاقات نہ کر سکے۔ یہ چوتھی بار ہے جب انہیں عہدہ سنبھالنے کے بعد ملاقات سے روکا گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی تھی کہ وہ 24 مارچ کے فیصلے پر عملدرآمد کرے، جس میں عمران خان کے لیے ہفتے میں دو ملاقاتوں کا شیڈول بحال کیا گیا تھا۔ تاہم، وزیراعلیٰ نے کہا کہ پولیس نے ایک بار پھر انہیں جیل کے دروازے پر روک دیا۔

سہیل آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی کابینہ کے قیام سے قبل عمران خان سے مشاورت ضروری ہے۔ ان کے ہمراہ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ بھی موجود تھے، جنہیں عدالت نے ملاقات کے لیے نامزد افراد کی فہرست فراہم کرنے کا مجاز قرار دیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے لیے انہوں نے متعدد قانونی اقدامات کیے، جن میں پنجاب ہوم ڈیپارٹمنٹ، وفاقی حکومت اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع شامل ہے۔ “سوچیں کہ پاکستان میں کوئی شخص اتنا طاقتور ہے کہ وہ خود کو آئین اور قانون سے بالاتر سمجھتا ہے۔ اب ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ اگلا قدم کیا ہو”، آفریدی نے کہا۔

انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی قیادت اس معاملے پر مشاورت کر کے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر عون عباس بپی نے ایک ویڈیو بیان میں، سہیل آفریدی کے ہمراہ کہا کہ دونوں افراد ملاقات کی منظور شدہ فہرست میں شامل تھے لیکن پنجاب پولیس نے انہیں جیل جاتے ہوئے روک لیا۔ “اس سے بڑی بے شرمی کیا ہو سکتی ہے کہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس تحریری طور پر وزیراعلیٰ کو اپنے قائد سے ملاقات کی اجازت دے، اور ایک گریڈ 17 افسر کہے کہ میں عدالت کو نہیں مانتا”، بپی نے کہا۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ نے خبردار کیا تھا کہ اگر انہیں دوبارہ ملاقات سے روکا گیا تو وہ اڈیالہ جیل انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔

15 اکتوبر کو عہدہ سنبھالنے کے بعد آفریدی نے کئی بار عمران خان سے ملاقات کی کوشش کی لیکن ہر بار انہیں روک دیا گیا۔ پہلی بار وہ دو گھنٹے تک انتظار کرتے رہے، جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 23 اکتوبر کے فیصلے کے باوجود منگل اور جمعرات کو بھی ملاقات نہ ہو سکی۔

صوبائی کابینہ کی تشکیل میں تاخیر

دوسری جانب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو صوبائی کابینہ کے اعلان میں تاخیر پر اپوزیشن کی سخت تنقید کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد “مختصر اور ضرورت پر مبنی” کابینہ کا اعلان کریں گے۔

عمران خان کی ہمشیرہ عظمیٰ خانم نے وزیراعلیٰ کو پیغام دیا تھا کہ انہیں کابینہ کی تشکیل کا مکمل اختیار حاصل ہے۔ عمران خان کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے جاری بیان میں بھی کہا گیا کہ “وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ایک مختصر اور ضرورت کے مطابق کابینہ تشکیل دیں۔ وزرا کے ناموں کا انتخاب ان کی صوابدید پر ہے۔”

خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کا کہنا ہے کہ کابینہ نہ بننے سے حکومتی امور مفلوج ہو چکے ہیں، اور تاخیر کی یہ صورتحال صوبے میں آئینی بحران یا ایمرجنسی کے خدشات کو بڑھا رہی ہے۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان