جہلم: پنجاب کے ضلع جہلم کی تحصیل موہال میں دو زمینداروں کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب انہوں نے مبینہ طور پر ایک گائے کو بری طرح زخمی کر دیا جو ان کے کھیت میں داخل ہو گئی تھی۔
ضلع پولیس افسر طارق عزیز سندھو کے مطابق ملزمان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 429 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جو مویشیوں کو نقصان پہنچانے یا زخمی کرنے کے جرم سے متعلق ہے۔
مدعی، جو گائے کا مالک ہے، نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان نے کلہاڑی کے وار سے گائے کی اگلی ٹانگ کاٹ دی اور موقع سے فرار ہوتے ہوئے اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔
ڈی پی او نے تصدیق کی کہ دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جن میں سے ایک کو نزدیکی جنگل سے پکڑا گیا۔ انہوں نے کہا، “جانوروں پر ظلم ناقابلِ برداشت ہے، مکمل تحقیقات کے بعد مجرموں کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔”
ایف آئی آر کے مطابق زخمی گائے کو علاج کے لیے چک آکا ویٹرنری ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پاکستان میں حالیہ عرصے میں جانوروں پر ظلم کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ اتوار بہاولنگر کی تحصیل منچن آباد میں ایک زمیندار اور اس کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جنہوں نے مبینہ طور پر ایک بھینس پر کلہاڑیوں سے حملہ کیا اور اس کی ٹانگیں کاٹنے کی کوشش کی۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا۔
ستمبر میں سکھر میں ایک اونٹ کو بھی اسی طرح تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، جب زمین کے مالک نے اسے پانی پینے کے بعد اپنے کھیت میں داخل ہونے پر کلہاڑی سے زخمی کیا اور ٹریکٹر سے گھسیٹ کر شدید زخمی کر دیا۔ بعد ازاں اونٹ کو کراچی کے ایک نجی پناہ گاہ منتقل کر دیا گیا۔
گزشتہ سال سانگھڑ کے گاؤں منڈ جمراو میں بھی ایک اونٹ کی ٹانگ کاٹنے کے الزام میں چھ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ زمین کے مالک نے مبینہ طور پر اونٹ کو چارہ کھانے کی سزا کے طور پر ٹانگ کاٹ دی تھی۔ اس واقعے نے ملک بھر میں غم و غصہ پیدا کیا، اور رواں سال جولائی میں وہ اونٹ مصنوعی ٹانگ کی مدد سے دوبارہ کھڑا ہوا۔


