آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں افغان سرحد کے قریب دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی، جس کے نتیجے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا ایک اعلیٰ کمانڈر سمیت چار دہشت گرد مارے گئے۔
بیان میں کہا گیا کہ سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو بروقت محسوس کرتے ہوئے مؤثر کارروائی کی، جس میں امجد عرف مزاحم سمیت چار دہشت گرد مارے گئے۔ امجد عرف مزاحم ٹی ٹی پی سربراہ نور ولی محسود کا نائب اور رہبری شوریٰ کا سربراہ تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گرد کے سر پر پانچ لاکھ روپے انعام مقرر تھا اور وہ افغانستان میں رہتے ہوئے پاکستان میں متعدد دہشت گرد حملوں میں ملوث تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہی ہے، جسے روکنے کے لیے عبوری افغان حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔
صدر آصف زرداری نے باجوڑ میں بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کی دراندازی ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ عزمِ استحکام کے تحت پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد ہے۔
ادھر آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان کے دو علاقوں، چلتن پہاڑی سلسلے (کوئٹہ) اور بولیدہ (کیچ)، میں انٹیلی جنس بنیادوں پر کارروائیاں کی گئیں جن میں 18 بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گرد مارے گئے۔
فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارود برآمد کیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں مزید دہشت گردوں کی تلاش کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
صدر زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے سکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک جدوجہد جاری رہے گی۔


