ویب ڈیسک: سمندری طوفان ملیسا نے شمالی کیریبین کو شدید تباہی سے دوچار کر دیا، جمیکا، کیوبا اور ہیٹی میں تباہی مچانے کے بعد طوفان جمعرات کو تیزی سے رفتار پکڑتے ہوئے برمودا کی طرف بڑھنے لگا۔
بہاماز اور ترک و کیکوس جزائر میں شہری گھروں میں محصور رہے جب کہ تیز ہواؤں اور طوفانی بارشوں نے نظامِ زندگی مفلوج کر دیا۔ برمودا میں بھی طوفان کی آمد سے قبل ہنگامی اقدامات کیے گئے اور اسکولوں، فیری سروسز اور مرکزی شاہراہ کو بند کر دیا گیا۔
ہیٹی میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہوئے جن میں 10 بچے شامل ہیں، جب کہ جمیکا میں 4 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی۔ امریکی نیشنل ہریکین سینٹر کے مطابق طوفان ملیسا کی ہوائیں 105 میل فی گھنٹہ (165 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے چل رہی ہیں، جو اب کیٹیگری 2 کی شدت اختیار کر چکا ہے۔
جمیکا کے شہر مونٹیگو بے میں 77 سالہ الفریڈ ہائنز نے بتایا کہ وہ بمشکل سیلابی ریلے سے بچ نکلے۔ “پانی پہلے کمر تک آیا، پھر چند منٹوں میں گردن تک پہنچ گیا، میں کسی طرح جان بچانے میں کامیاب ہوا،” انہوں نے بتایا۔
امریکی موسمیاتی ادارے ایکیو ویدر کے مطابق، طوفان ملیسا کے باعث ہونے والا مالی نقصان 22 ارب ڈالر سے تجاوز کر سکتا ہے اور متاثرہ علاقوں کی بحالی میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔
ہیٹی میں اگرچہ طوفان نے براہِ راست زمین سے ٹکر نہیں ماری، مگر شدید بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔ ساحلی علاقے پیٹیٹ گوآوے میں دریا کے طغیانی سے کم از کم 25 افراد ہلاک اور 12 لاپتہ ہو گئے، جب کہ 12 ہزار سے زائد افراد کو ہنگامی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا۔
کیوبا میں طوفان کے پیش نظر 7 لاکھ 35 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ صوبہ سانتیاگو کی 241 بستیاں تاحال رابطے اور بجلی سے محروم ہیں۔
برمودا میں وزیرِ قومی سلامتی مائیکل ویکس نے کہا کہ عوام گھروں میں رہیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ “یہ ایک اور قدرتی خطرہ ہے جسے ہمیں احتیاط اور اتحاد سے نمٹنا ہوگا۔”
ماہرین کے مطابق سمندری درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے طوفان تیزی سے طاقتور ہو رہے ہیں، جو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کا نتیجہ ہے۔ کیریبین رہنماؤں نے امیر ممالک سے موسمیاتی نقصانات کے ازالے کے لیے امداد اور قرضوں میں ریلیف کا مطالبہ کیا ہے۔


