ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینپاکستان اور افغانستان نے جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق کر لیا،...

پاکستان اور افغانستان نے جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق کر لیا، مذاکرات 6 نومبر کو استنبول میں دوبارہ ہوں گے

اسلام آبادر: پاکستان اور افغانستان نے جمعہ کی صبح جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، جس سے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی آئی ہے جو رواں ماہ سرحدی جھڑپوں اور تعلقات میں بگاڑ کے بعد شدید ہو گئی تھی۔

ترکی اور قطر کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کا آغاز گزشتہ ہفتے استنبول میں ہوا تھا، تاہم پاکستان کی جانب سے افغانستان سے ہونے والے دہشت گرد حملوں پر تحفظات کے باعث بات چیت تعطل کا شکار ہو گئی تھی۔

جمعرات کے روز ثالث ممالک کی آخری کوششوں کے نتیجے میں مذاکرات دوبارہ شروع ہوئے، جس کے بعد دونوں فریقین نے جنگ بندی برقرار رکھنے اور اس کے نفاذ کے مزید طریقہ کار پر 6 نومبر کو استنبول میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں بات چیت پر اتفاق کیا۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق، پاکستان اور افغانستان نے ایک “مانیٹرنگ اور ویریفکیشن میکنزم” تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا ہے تاکہ امن قائم رکھا جا سکے اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے والے فریق پر جرمانہ عائد کیا جا سکے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ثالث ممالک ترکی اور قطر نے دونوں ممالک کے “فعال کردار اور مثبت تعاون” کو سراہا ہے اور دیرپا امن و استحکام کے لیے اپنی معاونت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

گزشتہ چند ہفتوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اس وقت کشیدہ ہو گئے جب سرحدی جھڑپوں اور دہشت گرد حملوں میں اضافہ ہوا۔

یہ کشیدگی 11 اکتوبر کو اُس وقت شروع ہوئی جب افغان سرزمین سے پاکستان پر حملہ کیا گیا۔ اس سے قبل افغان طالبان نے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان نے افغانستان میں فضائی حملے کیے ہیں، تاہم اسلام آباد نے اس الزام کی نہ تصدیق کی اور نہ تردید۔

پاکستان کا دیرینہ مؤقف ہے کہ طالبان دہشت گرد گروہوں کو اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے سے روکیں۔ دوسری جانب طالبان ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیتے۔

11 اکتوبر کے حملے کے بعد کئی مزید جھڑپیں سرحدی علاقوں میں ہوئیں، جب کہ پاکستان نے افغانستان میں گل بہادر گروپ کے ٹھکانوں پر بھی کارروائیاں کیں۔

بعد ازاں، دونوں ممالک کے درمیان دوحہ میں مذاکرات ہوئے جن میں عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہوا اور یہ طے پایا کہ دونوں فریق استنبول میں دوبارہ مل کر دیرپا امن کے لیے حکمتِ عملی طے کریں گے۔

گزشتہ ہفتے ترکی اور قطر کی ثالثی میں استنبول میں مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہوا، جو ابتدا میں بے نتیجہ ختم ہو گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے بھی کہا تھا کہ مذاکرات “کسی قابلِ عمل نتیجے تک نہیں پہنچ سکے۔”

تاہم جمعہ کے روز جاری ہونے والے تازہ اعلامیے نے امید پیدا کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی اور دیرپا امن کے امکانات مزید بہتر ہو گئے ہیں۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان