ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینجنوبی پنجاب کے ٹی ایل پی رہنماؤں کا تنظیم سے علیحدگی کا...

جنوبی پنجاب کے ٹی ایل پی رہنماؤں کا تنظیم سے علیحدگی کا اعلان، حکومت کی پابندی کے بعد فیصلہ

تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے جنوبی پنجاب کے رہنماؤں نے جمعہ کے روز حکومت کی جانب سے پابندی کے نفاذ کے بعد جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔ وفاقی وزارت داخلہ نے گزشتہ ہفتے ٹی ایل پی پر پابندی عائد کی تھی، یہ مؤقف اپناتے ہوئے کہ جماعت کا دہشت گردی سے تعلق ہے۔

ایک رہنما نے کہا کہ پاکستان کی فوج مشرق اور مغرب دونوں سمتوں سے خطرات کا سامنا کر رہی ہے، جبکہ ٹی ایل پی کی احتجاجی کالز نے ریاست کو اندرونی محاذ پر بھی الجھا دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے ساتھ حالیہ عسکری تناؤ کے دوران ٹی ایل پی کے احتجاج دشمن کے مفاد میں ثابت ہوئے۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں نے ایک ویڈیو بیان میں ٹی ایل پی کی حمایت کا اظہار کیا۔ حکومت کی جانب سے پابندی اس وقت عائد کی گئی جب غزہ کے حق میں ہونے والے ملک گیر مظاہروں میں تشدد کے واقعات کے نتیجے میں کئی مظاہرین اور پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے اور اہم شاہراہیں بند ہوگئیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پنجاب حکومت کی سفارش پر ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دی گئی۔ وزارت داخلہ نے کابینہ کو بتایا کہ ٹی ایل پی نے بارہا ملک میں بدامنی پھیلائی، حالانکہ 2021 میں پابندی اٹھانے کے بعد جماعت نے پرامن رہنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

ٹی ایل پی 2015 میں ایک تحریک کے طور پر قائم ہوئی اور 2016 میں سیاسی جماعت بنی۔ جماعت اس وقت پنجاب اسمبلی کی ایک نشست رکھتی ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق، جماعت نے اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کی جس کے باعث دوبارہ پابندی لگائی گئی۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان