واہگہ بارڈر / اسلام آباد — بھارت سے سیکڑوں سکھ یاتری منگل کے روز پاکستان پہنچے تاکہ بابا گرو نانک دیو جی کے 556ویں یومِ ولادت کی تقریبات میں شرکت کر سکیں۔ یہ مئی میں دونوں ممالک کے درمیان جھڑپوں کے بعد زمینی سرحد کے بند ہونے کے بعد پہلا بڑا قافلہ ہے۔
ای ٹی پی بی کے چیئرمین اور ایڈیشنل سیکرٹری نے صوبائی وزیر رامیش سنگھ اروڑا کے ہمراہ واہگہ بارڈر پر 2400 سے زائد یاتریوں کا استقبال کیا۔ یاتریوں کو پھولوں کے ہار اور پتیاں نچھاور کر کے خوش آمدید کہا گیا۔
سکھ زائرین ننکانہ صاحب سمیت ان تمام مقدس گوردواروں کا دورہ کریں گے جو بابا گرو نانک کی زندگی سے منسلک ہیں۔ اگرچہ مئی کی جھڑپوں کے بعد اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان کشیدگی برقرار ہے، تاہم پاکستان نے مذہبی ہم آہنگی اور انسان دوستی کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر اپنے پیغام میں دنیا بھر میں بسنے والی سکھ برادری کو دلی مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ بابا گرو نانک دیو جی صرف سکھ مذہب کی عظیم شخصیت نہیں بلکہ وہ ایک عالمگیر روحانی رہنما تھے جنہوں نے امن، رواداری اور انسانیت کی خدمت کا پیغام دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بابا گرو نانک کی تعلیمات — محبت، ایثار اور بین المذاہب ہم آہنگی — ہمیشہ نسلوں کے لیے رہنمائی کا ذریعہ رہیں گی۔ پاکستان کے لیے یہ باعث فخر ہے کہ ان سے منسلک متعدد مقدس گوردوارے، خصوصاً گوردوارہ جنم آستان ننکانہ صاحب، پاکستان میں واقع ہیں جن کی حفاظت حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومتِ پاکستان مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور زائرین کو سہولیات کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر سال دنیا بھر سے آنے والے سکھ یاتریوں کا پرتپاک استقبال کرتا ہے۔
انہوں نے اس دن کے موقع پر زور دیا کہ ہمیں بابا گرو نانک کے امن، رواداری اور باہمی احترام کے پیغام کو اپنانے کا عزم دہرانا چاہیے تاکہ دنیا کو اتحاد و یگانگت کا گہوارہ بنایا جا سکے۔


