پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں منگل کے روز 1521 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی کیونکہ مالی نتائج کے سیزن کے اختتام، اکتوبر میں متوقع سے زیادہ مہنگائی، اور ممکنہ آئینی ترامیم کے خدشات نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کیا۔
بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 0.93 فیصد کمی کے ساتھ 161,281.76 پوائنٹس پر بند ہوا، جو گزشتہ روز کے 162,803.15 پوائنٹس کے مقابلے میں 1,521.39 پوائنٹس کم تھا۔ دورانِ کاروبار انڈیکس ایک موقع پر 163,384.95 پوائنٹس تک بڑھا مگر بعد میں کم ہو کر 161,159.26 پوائنٹس پر آ گیا۔
اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کے سی ای او احفاز مصطفیٰ کے مطابق، “نتائج کے سیزن کے اختتام اور توقع سے زیادہ مہنگائی کے باعث مارکیٹ میں استحکام کا مرحلہ شروع ہو گیا ہے۔ آئندہ دنوں میں مارکیٹ کی سمت 27ویں آئینی ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ سے متعلق خبروں پر منحصر ہوگی۔”
سیاسی حالات نے بھی سرمایہ کاروں کے جذبات پر اثر ڈالا۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے انکشاف کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ایک مسلم لیگ (ن) وفد نے پیپلز پارٹی سے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے لیے حمایت طلب کی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس ترمیمی پیکیج میں آئینی عدالت کے قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی، عدالتی تقرریوں کے طریقہ کار میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ این ایف سی ایوارڈ، آرٹیکل 243، اور تعلیم و آبادی کے منصوبہ بندی پر وفاقی کنٹرول سے متعلق تجاویز شامل ہیں۔
دوسری جانب، مہنگائی میں اضافہ بھی تشویش کا باعث بنا۔ اکتوبر میں صارف قیمت انڈیکس (CPI) سال بہ سال 6.2 فیصد بڑھا، جو ستمبر کے 5.6 فیصد سے زیادہ ہے۔ اس اضافے کی بنیادی وجہ خوراک کی قیمتوں میں تیزی، سیلاب سے ہونے والا نقصان، اور سرحدی علاقوں میں تجارتی راستوں کی بندش بتائی گئی۔
پیر کے روز مارکیٹ میں 0.72 فیصد اضافہ دیکھا گیا تھا، مگر منگل کے روز سیاسی اور معاشی غیر یقینی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں نے محتاط رویہ اختیار کیا، جس سے مارکیٹ میں نمایاں مندی دیکھی گئی۔


