وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ان ٹیکس دہندگان کے لیے ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 نومبر تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے جو آن لائن پورٹل کے بجائے دستی فارم کے ذریعے اپنے ٹیکس ریٹرن جمع کراتے ہیں۔
بدھ کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ایف بی آر نے واضح کیا کہ وہ اپنے تمام ڈیٹا کو ڈیجیٹلائز کرنے کے لیے دستی فارم ختم کر رہا ہے، تاہم یہ تسلیم کیا گیا کہ گزشتہ سال تک ایک معمولی تعداد میں افراد اب بھی ریٹرن دستی طور پر جمع کراتے تھے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ پاکستان کے تمام ٹیکس دفاتر میں خصوصی سیل قائم کیے جائیں گے جو ان دستی ٹیکس دہندگان کو قانونی اور تکنیکی معاونت فراہم کریں گے۔ ایف بی آر نے مزید کہا کہ اگر کسی کو قانونی مدد کی ضرورت ہو تو انہیں اس سال وکیل کی خدمات مفت فراہم کی جائیں گی۔
یہ توسیع انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی شق 214-A کے تحت دی گئی ہے تاکہ ٹیکس ریٹرن کے نظام کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کرنے کے عمل میں سہولت فراہم کی جا سکے۔
ایف بی آر کے مطابق، رواں سال 2025 کے لیے مجموعی طور پر 59 لاکھ ٹیکس ریٹرن جمع کرائے گئے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 17.6 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔ ان میں سے 36 لاکھ ٹیکس دہندگان نے اپنے ریٹرن کے ساتھ ٹیکس کی ادائیگی بھی کی، جو 2024 کے مقابلے میں 18.6 فیصد اضافہ ہے


