ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینروس امریکہ نئی سرد جنگ کا باقاعدہ آغاز-امریکہ کے بعد روس کا...

روس امریکہ نئی سرد جنگ کا باقاعدہ آغاز-امریکہ کے بعد روس کا بھی ایٹمی تجربات کی تیاری کا حکم

ماسکو( خصوصی رپورٹ) امریکہ اور روس کے تعلقات کئی چند ماہ میں تعلقات گزشتہ کئی برسوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کشیدہ ہو گئے ہیں، اور ایٹمی ہتھیاروں کے ضمن میں ایک نیا تناؤ نظر آ رہا ہے جو ایک باقاعدہ نئی سرد جنگ کی شکل اختیار کر گیا ہے۔

صدرِ روس ولادیمیر پوٹن نے بدھ کے روز ماسکو میں وزارتِ خارجہ، وزارتِ دفاع، خفیہ اداروں اور متعلقہ سول ایجنسیوں کے حکام کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات کی تیاری سے متعلق تجاویز پیش کی جائیں۔

پوٹن نے کہا: میں وزارتِ خارجہ، وزارتِ دفاع، خفیہ اداروں اور متعلقہ سول ایجنسیوں کو ہدایت دیتا ہوں کہ وہ اس مسئلے پر مزید معلومات اکٹھی کریں، ان کا تجزیہ کریں، اور سلامتی کونسل میں پیش کی جائیں، تاکہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات کی ممکنہ تیاری کے آغاز سے متعلق متفقہ تجاویز پیش کی جا سکیں۔ ہم اسی بنیاد پر آگے بڑھیں گے۔ میں آپ کی رپورٹ کا انتظار کر رہا ہوں۔

یہ بیان اس اجلاس میں دیا گیا جو دراصل ٹرانسپورٹ سیکیورٹی اور سرکاری وفد کے چین کے دورے کے نتائج پر مرکوز ہونا تھا۔ اجلاس کے دوران اسٹیٹ ڈوما کے چیئرمین ویچیسلاو وولودین نے “غیر رسمی طور پر گفتگو کرنے” کی درخواست کی۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ان بیانات کا حوالہ دیا جن میں ٹرمپ نے جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کی بات کی تھی، اور بتایا کہ روسی قانون ساز اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

پوٹن نے اس معاملے کو “سنگین مسئلہ” قرار دیتے ہوئے وزیرِ دفاع آندرے بیلوسوف، روسی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے سربراہ جنرل ویلری گیراسیموف، غیر ملکی انٹیلی جنس سروس (SVR) کے ڈائریکٹر سرگئی ناریشکن، سلامتی کونسل کے سیکریٹری سرگئی شوئیگو، اور وفاقی سلامتی سروس (FSB) کے ڈائریکٹر الیگزینڈر بورتنیکوف سے تبصرہ کرنے کو کہا۔

بیلوسوف نے خاص طور پر نشاندہی کی کہ واشنگٹن اس وقت جارحانہ اسٹریٹجک ہتھیاروں میں تیزی سے اضافہ کر رہا ہے۔ ان کے مطابق، روس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے جوہری صلاحیت کو برقرار رکھے تاکہ مناسب ردِعمل دیا جا سکے۔ اسی تناظر میں وزیرِ دفاع نے کہا کہ “فوری طور پر وسیع پیمانے پر جوہری تجربات کی تیاریوں کا آغاز کرنا مناسب ہوگا۔”

قبل ازیں، امریکی صدر نے کہا تھا کہ انہوں نے پینٹاگون کو ہدایت دی ہے کہ وہ فوراً جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرے، اس جواز کے ساتھ کہ دیگر ممالک پہلے ہی ایسا کر رہے ہیں۔ تاہم، ٹرمپ نے یہ وضاحت نہیں کی کہ وہ کس قسم کے تجربات کی بات کر رہے ہیں یا کیا ان میں جوہری وار ہیڈز کا دھماکہ شامل ہوگا۔

صدر ولادیمیر پیوٹن کا جوہری تجربات کی تیاریوں سے متعلق تجاویز طلب کرنے کا حکم

ماسکو (تاس): روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے وزارتِ خارجہ، وزارتِ دفاع، خفیہ ایجنسیوں اور متعلقہ سول اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات کی تیاری سے متعلق تجاویز پیش کریں۔

صدر پیوٹن نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ “میں وزارتِ خارجہ، وزارتِ دفاع، خفیہ اداروں اور متعلقہ سول اداروں کو ہدایت دیتا ہوں کہ وہ اس معاملے پر مزید معلومات جمع کریں، ان کا تجزیہ کریں اور جوہری تجربات کی تیاری کے ممکنہ آغاز سے متعلق متفقہ تجاویز پیش کریں۔” انہوں نے مزید کہا، “اسی بنیاد پر آگے بڑھیں، میں آپ کی رپورٹ کا انتظار کروں گا۔”

یہ اجلاس دراصل ٹرانسپورٹ سیکیورٹی اور چین کے سرکاری دورے کے نتائج پر گفتگو کے لیے بلایا گیا تھا، تاہم دورانِ اجلاس روسی پارلیمان (اسٹیٹ ڈوما) کے چیئرمین ویچی سلاو وولودن نے آف دی ریکارڈ گفتگو کی اجازت مانگی۔ انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا کہ قانون ساز اس پیش رفت پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

صدر پیوٹن نے اس معاملے کو “انتہائی سنجیدہ” قرار دیتے ہوئے وزیرِ دفاع آندرے بیلوسوف، روسی افواج کے جنرل اسٹاف کے سربراہ جنرل ویلیری گیراسیموف، غیر ملکی انٹیلی جنس کے سربراہ سرگئی نریشکن، سلامتی کونسل کے سیکرٹری سرگئی شوئیگو اور فیڈرل سیکیورٹی سروس (FSB) کے سربراہ الیگزینڈر بورتنیکوف سے تبصرہ کرنے کو کہا۔

وزیرِ دفاع بیلوسوف نے اجلاس میں بتایا کہ امریکہ تیزی سے اپنی اسٹریٹجک حملہ آور صلاحیتوں میں اضافہ کر رہا ہے، اس لیے روس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے جوہری صلاحیت کو برقرار رکھے تاکہ مناسب جواب دیا جا سکے۔ انہوں نے تجویز دی کہ روس کو “فوری طور پر مکمل پیمانے پر جوہری تجربات کی تیاری کا آغاز” کرنا چاہیے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے پینٹاگون کو ہدایت دی ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات فوراً دوبارہ شروع کیے جائیں کیونکہ دیگر ممالک پہلے ہی ایسا کر رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے وضاحت نہیں کی تھی کہ آیا یہ تجربات جوہری وار ہیڈز کے دھماکوں پر مشتمل ہوں گے یا نہیں۔

ماسکو (تاس): روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے وزارتِ خارجہ، وزارتِ دفاع، خفیہ ایجنسیوں اور متعلقہ سول اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات کی تیاری سے متعلق تجاویز پیش کریں۔

صدر پیوٹن نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ “میں وزارتِ خارجہ، وزارتِ دفاع، خفیہ اداروں اور متعلقہ سول اداروں کو ہدایت دیتا ہوں کہ وہ اس معاملے پر مزید معلومات جمع کریں، ان کا تجزیہ کریں اور جوہری تجربات کی تیاری کے ممکنہ آغاز سے متعلق متفقہ تجاویز پیش کریں۔” انہوں نے مزید کہا، “اسی بنیاد پر آگے بڑھیں، میں آپ کی رپورٹ کا انتظار کروں گا۔”

یہ اجلاس دراصل ٹرانسپورٹ سیکیورٹی اور چین کے سرکاری دورے کے نتائج پر گفتگو کے لیے بلایا گیا تھا، تاہم دورانِ اجلاس روسی پارلیمان (اسٹیٹ ڈوما) کے چیئرمین ویچی سلاو وولودن نے آف دی ریکارڈ گفتگو کی اجازت مانگی۔ انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا کہ قانون ساز اس پیش رفت پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

صدر پیوٹن نے اس معاملے کو “انتہائی سنجیدہ” قرار دیتے ہوئے وزیرِ دفاع آندرے بیلوسوف، روسی افواج کے جنرل اسٹاف کے سربراہ جنرل ویلیری گیراسیموف، غیر ملکی انٹیلی جنس کے سربراہ سرگئی نریشکن، سلامتی کونسل کے سیکرٹری سرگئی شوئیگو اور فیڈرل سیکیورٹی سروس (FSB) کے سربراہ الیگزینڈر بورتنیکوف سے تبصرہ کرنے کو کہا۔

وزیرِ دفاع بیلوسوف نے اجلاس میں بتایا کہ امریکہ تیزی سے اپنی اسٹریٹجک حملہ آور صلاحیتوں میں اضافہ کر رہا ہے، اس لیے روس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے جوہری صلاحیت کو برقرار رکھے تاکہ مناسب جواب دیا جا سکے۔ انہوں نے تجویز دی کہ روس کو “فوری طور پر مکمل پیمانے پر جوہری تجربات کی تیاری کا آغاز” کرنا چاہیے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے پینٹاگون کو ہدایت دی ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات فوراً دوبارہ شروع کیے جائیں کیونکہ دیگر ممالک پہلے ہی ایسا کر رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے وضاحت نہیں کی تھی کہ آیا یہ تجربات جوہری وار ہیڈز کے دھماکوں پر مشتمل ہوں گے یا نہیں۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان