ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینپاکستان، افغانستان مذاکرات ناکام؛ خواجہ آصف نے بات چیت کے “ختم ہونے”...

پاکستان، افغانستان مذاکرات ناکام؛ خواجہ آصف نے بات چیت کے “ختم ہونے” کی تصدیق کر دی


وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے جمعہ کو اعلان کیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری مذاکرات غیر معینہ مدت کے لیے ختم ہو گئے ہیں کیونکہ استنبول میں ہونے والے تیسرے دور میں فریقین اپنے اختلافات ختم کرنے میں ناکام رہے۔ جیونیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “فی الحال مذاکرات ختم ہو چکے ہیں۔”

ترکیہ اور قطر کی مشترکہ ثالثی میں یہ مذاکرات اکتوبر کے اوائل میں سرحدی جھڑپوں کے بعد شروع ہوئے تھے، جن میں دونوں جانب کئی فوجی اور شہری جاں بحق ہوئے۔ دوحہ میں پہلا دور ایک عارضی جنگ بندی پر ختم ہوا، جبکہ دوسرا دور جنگ بندی کی نگرانی کے طریقہ کار پر مشاورت تک محدود رہا۔ تیسرے دور کا مقصد اسی نظام کو حتمی شکل دینا تھا، مگر بات چیت بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئی۔

خواجہ آصف کے مطابق افغان وفد “بغیر کسی واضح ایجنڈے کے” آیا اور تحریری معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا، “اب زبانی وعدوں کی کوئی گنجائش نہیں، اگر افغانستان کی سرزمین سے حملے ہوئے تو ہم بھرپور جواب دیں گے۔”

پاکستانی وفد، جس کی قیادت ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کر رہے تھے، نے ثالثوں کے ذریعے افغانستان کو دہشت گردی کے خاتمے سے متعلق ٹھوس شواہد پر مبنی مطالبات پیش کیے۔ افغان وفد نے ان مطالبات کو “غیر حقیقت پسندانہ اور جارحانہ” قرار دیا۔

اطلاعات کے مطابق آخری دن دونوں وفود کے درمیان براہِ راست ملاقات نہیں ہوئی اور ماحول کشیدہ رہا۔ اطلاعات و نشریات کے وزیر عطا تارڑ نے کہا کہ “دہشت گردی کے خلاف وعدوں کی تکمیل کی ذمہ داری کابل پر ہے،” اور واضح کیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔

دونوں ممالک کے تعلقات اکتوبر میں چمن-اسپن بولدک سرحدی جھڑپوں کے بعد شدید تناؤ کا شکار ہیں۔ پاکستان نے الزام عائد کیا ہے کہ افغان سرزمین دہشت گردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنی ہوئی ہے، تاہم طالبان حکومت ان الزامات کی تردید کرتی ہے۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان