پاکستان تحریک انصاف نے سابق رکنِ قومی اسمبلی اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کے ساتھ مبینہ سیاسی انتقامی کارروائی اور جیل میں غیرانسانی سلوک کی سخت مذمت کی ہے۔
پارٹی کا کہنا ہے کہ حامد رضا کو ضروری طبی سہولیات، قانونی معاونت اور بنیادی آئینی حقوق فراہم نہیں کیے جا رہے، جو انصاف اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
اسلام آباد پولیس نے انہیں گرفتار کرکے فیصل آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پیش کیا، جہاں سے انہیں 9 مئی کے مقدمے میں دی گئی 10 سال قید کی سزا پوری کرنے کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
پی ٹی آئی کے مطابق گرفتاری اس وقت کی گئی جب وہ خود عدالت میں پیش ہونے جا رہے تھے۔
پارٹی کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے مطابق حامد رضا کو جیل میں ادویات بھی فراہم نہیں کی جا رہیں جبکہ اہل خانہ اور وکلا کو ملاقات میں شدید پابندیوں کا سامنا ہے، جو آئینی و انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے ایک جج کی جانب سے ان کی درخواستوں کی سماعت سے معذرت کے باعث عدالتی کارروائی میں غیرضروری تاخیر پیدا ہوئی ہے۔
اسی طرح حلقہ NA-104 میں ضمنی انتخاب ملتوی نہ ہونے کی وجہ سے انتخابی عمل یکطرفہ ہوتا جا رہا ہے۔


