اسحاق ڈار کا ایس سی او ممالک سے معاشی تعاون بڑھانے اور تنظیم کی جدید کاری کی اپیل

0
28

ویب ڈیسک (ایم این این); ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے منگل کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ معاشی تعاون میں تیزی لائیں، شراکت دار ممالک کے ساتھ روابط مضبوط کریں اور تنظیم کو نئے عالمی اور علاقائی تقاضوں کے مطابق جدید بنائیں۔ انہوں نے یہ خطاب ماسکو میں ہونے والے ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (سی ایچ جی) کے 24ویں اجلاس سے کیا۔

سی ایچ جی ایس سی او کا دوسرا اعلیٰ ترین فیصلہ ساز فورم ہے جو معیشت، تجارت، مالیات، کنیکٹیویٹی، کامرس اور سماجی و اقتصادی ترقی جیسے شعبوں میں تعاون کی نگرانی کرتا ہے اور تنظیم کا بجٹ اور مشترکہ اعلامیے منظور کرتا ہے۔

اپنے خطاب میں ڈار نے کہا کہ اجلاس میں منظور کیے گئے اعلامیے اور دستاویزات خطے کی مشترکہ خوشحالی کی جانب رہنمائی کریں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ تجارت، معیشت، ثقافت اور انسانی تعاون پر مشتمل ایس سی او کا ایجنڈا ایک بالغ، مستقبل گیر تنظیم کی بنیاد ہے۔

حالیہ تیانجن سمٹ کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس سی او اب گہری معاشی انضمام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے تجارت میں اضافہ، بہتر کنیکٹیویٹی، سرمایہ کاری کے نئے مواقع اور ڈیجیٹل معیشتوں کے فروغ کو پائیدار ترقی کے اہم ستون قرار دیا۔

ڈار نے انسانی تعاون اور آفات سے نمٹنے کی استعداد میں اضافے کی اہمیت بھی اجاگر کی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی ڈیزاسٹر مینجمنٹ سسٹم تیار کیا ہے اور رکن ممالک کے ساتھ مشترکہ مشقیں کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔

شریک اور مبصر ممالک کے زیادہ فعال کردار کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ڈار نے کہا کہ ایس سی او کو محض مشاہداتی حیثیت سے آگے بڑھ کر ان ممالک کو مہارت پر مبنی منصوبوں میں شامل کرنا چاہیے۔

انہوں نے ایس سی او انٹربینک کنسورشیم کو فعال کرنے اور ایس سی او ڈیولپمنٹ بینک کے قیام کی جانب پیش رفت جیسے مالیاتی اقدامات کی بھی تجویز پیش کی تاکہ خطے میں کنیکٹیویٹی اور تکنیکی تعاون کے منصوبوں کو سہارا دیا جا سکے۔

انسانی سرمائے کی ترقی پر زور دیتے ہوئے انہوں نے ایس سی او یونیورسٹی نیٹ ورک کو ایک ایسے کنسورشیم میں توسیع دینے کی تجویز دی جو عملی تحقیق اور طلبہ کے تبادلے کو فروغ دے، خصوصاً آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، زراعت، آبی وسائل کے انتظام اور ٹیلی میڈیسن کے شعبوں میں۔

خطے میں روابط مضبوط کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ڈار نے کہا کہ ایس سی او مشترکہ ترقی کا پلیٹ فارم بن سکتا ہے جو جدت، ربط اور انضمام کو مزید آگے بڑھائے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں