بٹ کوائن کی قدر میں بھاری کمی، سرمایہ کار محفوظ اثاثوں کی طرف منتقل

0
66


بٹ کوائن کی قیمت گزشتہ ماہ کی ریکارڈ سطح کے بعد مسلسل گھٹ رہی ہے اور منگل کو یہ مختصراً نوے ہزار ڈالر سے بھی نیچے آگئی، جب کہ اکتوبر کے آغاز میں اس کی قدر ایک لاکھ چھبیس ہزار ڈالر سے زائد تھی۔

بٹ کوائن نے پہلی بار مئی میں ایک لاکھ ڈالر کی حد عبور کی تھی اور گزشتہ ماہ تقریباً ایک لاکھ چھبیس ہزار ڈالر تک پہنچا۔ اس اضافے کی ایک وجہ کمزور امریکی روزگار کے اعدادوشمار کے بعد فیڈرل ریزرو سے شرح سود میں ممکنہ کمی کی توقعات تھیں، جس سے ڈالر کمزور ہوا۔

تاہم گزشتہ ماہ صدر ٹرمپ کی جانب سے چین کے ساتھ تجارتی کشیدگی دوبارہ چھیڑنے کے بعد سرمایہ کاروں نے کرپٹو کرنسی جیسے غیر مستحکم اثاثوں سے رقم نکال کر محفوظ سرمایہ کاری کی طرف رخ کر لیا۔ بٹ کوائن کی قیمت میں کمی سے وہ سرمایہ کار شدید نقصان میں گئے جنہوں نے مزید اضافہ ہونے پر شرط لگائی تھی۔ بی ٹی سی مارکیٹ کی تجزیہ کار ریچل لوکاس کے مطابق بیس ارب ڈالر مالیت کی بٹ کوائن ٹریڈز لیکویڈیٹ ہو گئیں۔

ابتدائی اکتوبر کی بلند ترین سطح سے نوے ہزار ڈالر سے نیچے گرنے تک بٹ کوائن نے اپنی قدر کا تقریباً چوتھائی حصہ کھو دیا۔ دیگر کرپٹو کرنسیاں بھی منگل کو دباؤ میں رہیں، جن میں ایلون مسک کی جانب سے مشہور کی جانے والی ڈوج کوائن بھی شامل ہے۔

مالیاتی منڈیوں پر بھی دباؤ بڑھ گیا ہے کیونکہ امریکہ میں تاریخ کے طویل ترین سرکاری شٹ ڈاؤن کے باعث اہم معاشی اعدادوشمار جاری نہیں ہو سکے۔ یہ اعدادوشمار یہ تعین کرنے کے لیے اہم سمجھے جاتے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں فیڈرل ریزرو کس حد تک شرح سود میں کمی کر سکتا ہے۔

ادھر بعض فیڈ حکام نے اشارہ دیا ہے کہ دسمبر کی میٹنگ میں شرح سود میں کمی کا امکان کم ہے، جس سے ڈالر مضبوط ہوا اور اسٹاک مارکیٹس اور کرپٹو مارکیٹ دونوں کو نقصان پہنچا۔

ای ٹورو کے سائمون پیٹرز کے مطابق اگر آئندہ معاشی اعدادوشمار بہتر آئے اور دسمبر میں شرح سود میں کمی کی توقعات دوبارہ جنم لیں تو بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیاں بہت تیزی سے بحال ہو سکتی ہیں۔

ماہرین مستقبل کے حوالے سے محتاط ہیں۔ پرائیویٹ بینک سٹے جے گیسٹیون کے جان پلاسارڈ کا کہنا ہے کہ یہ حالیہ گراوٹ اس گہری حقیقت کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ افراد ماضی کی شدید گراوٹوں کے بعد اب بھی محتاط ہیں، خصوصاً اُن کرپٹو کرنسیوں کے معاملے میں جو بٹ کوائن سے بھی زیادہ غیر مستحکم تصور کی جاتی ہیں۔

کرپٹو تجزیاتی ادارے کائیکو کے تھامس پروباسٹ کے مطابق مارکیٹ کی شدید اتار چڑھاؤ اب بھی کرپٹو کرنسیوں کی وسیع پیمانے پر قبولیت میں رکاوٹ ہے، چاہے وہ انفرادی سطح ہو یا ادارہ جاتی۔

اس کے باوجود کرپٹو شعبے کو اداروں کی بڑھتی دلچسپی اور ضابطہ کار اداروں کی نرمی سے فائدہ ملا ہے۔ یورپی یونین نے گزشتہ سال کے آخر میں مائیکا ضابطہ نافذ کیا، جبکہ برطانیہ 2026 میں اپنے قواعد متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

بٹ کوائن 2008 کے عالمی مالی بحران کے بعد وجود میں آیا تھا اور ابتدا میں اسے روایتی مالیاتی اداروں کے مقابل ایک متبادل نظریے کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ 31 اکتوبر 2008 کو جاری ہونے والا اس کا بنیادی تحقیقی مقالہ ساتوشی ناکاموتو کے نام سے شائع ہوا تھا، جن کی شناخت آج تک معلوم نہیں ہو سکی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں