ڈیجیٹل دور: ڈی ایٹ کیلئے مشترکہ ضابطہ اخلاق کی ضرورت

0
77

باکو (MNN); وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے ڈی ایٹ میڈیا فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آذربائجان نے ڈی ایٹ میں شامل ہونے کے بعد نہایت فعال کردار ادا کیا ہے اور بھرپور توانائی کے ساتھ تنظیم کے مقاصد کو آگے بڑھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ایٹ ممالک کے پاس مثبت کہانیاں اور اہم اصلاحات موجود ہیں جنہیں دنیا کے سامنے لانا ناگزیر ہے۔ یہ بہترین وقت ہے کہ ہم باہمی تعاون، ہم آہنگی اور مشترکہ اقدامات کو مزید مضبوط کریں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ عالمی میڈیا منظرنامہ تیز رفتار اور بے مثال تبدیلیوں سے گزر رہا ہے۔ میڈیا کا سفر پرنٹ سے الیکٹرانک اور پھر ڈیجیٹل دور تک پہنچ چکا ہے، اور ڈیجیٹل میڈیا دنیا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والا ذریعہ ابلاغ بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ایٹ میڈیا فورم مشترکہ ضابطہ اخلاق اور کوڈ آف کنڈکٹ کی تیاری کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن سکتا ہے۔ نئی نسل، خصوصاً Gen Z، کو میڈیا لٹریسی اور درست معلومات کی تعلیم دینا وقت کی ضرورت ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 117 ملین اور سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کی تعداد 79 ملین سے تجاوز کر چکی ہے۔ ملک کی 68 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جو میڈیا کی تبدیلی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا میڈیا لینڈ اسکیپ مثبت سمت میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران جاری انفارمیشن وار کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ Gen Z نے بروقت اور درست معلومات پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ساتھ ان کی ہم آہنگی نے ملک کیلئے مؤثر معلومات فراہم کرنے میں مدد دی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بروقت اور مؤثر ابلاغ کیلئے قومی نشریاتی اداروں کو مضبوط بنا رہی ہے۔ شفاف ابلاغ، ڈیجیٹل ذمہ داری اور میڈیا اداروں کے مابین بہتر روابط حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ مختلف پلیٹ فارمز پر فیکٹ چیکنگ کے باقاعدہ میکنزم موجود ہیں جنہیں اکثر درست معلومات فراہم کرنے اور جعلی خبروں کی نشاندہی کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن موجودہ دور کے سب سے بڑے چیلنج بن چکے ہیں۔ ورلڈ اکنامک فورم میں عالمی رہنماؤں نے بھی سب سے بڑا خطرہ مس انفارمیشن کو قرار دیا، نہ کہ جوہری جنگ یا موسمیاتی تبدیلی کو۔

انہوں نے مشترکہ فیکٹ چیک پلیٹ فارم قائم کرنے اور آن لائن انتہاپسندی و نفرت انگیز مواد کے خلاف تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان جنوری 2026 میں ڈی ایٹ کی سیکریٹری جنرل شپ سنبھالے گا جس سے موجودہ سیکریٹری جنرل کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایٹ ممالک کو باہمی اتفاق رائے سے مشترکہ ضابطہ اخلاق مرتب کرنا چاہیے۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ پاکستان امن، استحکام اور بحرانوں سے نمٹنے کی مشترکہ صلاحیت بڑھانے کیلئے ہر سطح پر تعاون جاری رکھے گا اور آنے والی نسلوں کے لیے ذمہ دار اور پائیدار میڈیا فریم ورک تشکیل دینے کی کوشش کرے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں