لاہور (ایم این این) – مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے بدھ کے روز کہا کہ عمران خان کو اقتدار تک پہنچانے والوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے، ان کے بقول یہ عناصر پی ٹی آئی بانی سے بڑے مجرم ہیں اور ان سے بازپرس ناگزیر ہے۔
نواز شریف نے نومنتخب قانون سازوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صرف عمران کو مجرم قرار دینا کافی نہیں، بلکہ وہ قوتیں اور شخصیات بھی قوم کے سامنے جوابدہ ہوں جنہوں نے انہیں اقتدار میں لانے میں کردار ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں ہونے والے عام انتخابات کے پس منظر اور نتائج کے حوالے سے جو سوالات اٹھائے گئے تھے، آج ان کی حقیقت مزید واضح ہو رہی ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ انتخابی عمل کے دوران لاکھوں ووٹ مسترد کیے گئے اور ملک کے مختلف حصوں میں بیلٹ پیپر گٹروں اور سڑکوں کے کنارے سے ملے، جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے مخالفین پر چور اور ڈاکو ہونے کے الزامات دھرائے جاتے رہے۔ نواز شریف کے مطابق عوام اب بہتر جان چکے ہیں کہ گزشتہ حکومت نے الزام تراشی، انتشار اور محاذ آرائی کے سوا کچھ نہ کیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ 2018 سے قبل ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا، مہنگائی قابو میں تھی اور معاشی شرحِ نمو بہتر تھی، مگر بعد ازاں ملکی معیشت ڈگمگا گئی اور حالات لوگوں کیلئے ناقابلِ برداشت ہونے لگے۔ انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں گراوٹ سے عوام کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور پاکستان اب معاشی فیصلوں میں بیرونی اداروں کا محتاج بن چکا ہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ اگر ترقی کا سلسلہ نہ رکتا تو آج پاکستان غیر ملکی قرضوں اور آئی ایم ایف شرائط کا پابند نہ ہوتا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عوام نے 2024 کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ دیا اور موجودہ حکومت معیشت کو دوبارہ مستحکم بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کارکردگی کو بھی سراہا۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں کم لاگت رہائش، اسپتالوں کی بحالی، لیپ ٹاپ اور وظیفوں کی فراہمی، ستھرا پنجاب پروگرام، گرین بس سروس، اور دیگر عوامی فلاحی اقدامات جاری ہیں۔ ان کے مطابق پنجاب میں سیکیورٹی اور سماجی تحفظ میں بہتری آئی ہے جبکہ کسی بھی مذہب یا عقیدے سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ برابری کی بنیاد پر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔


