اسلام آباد (MNN); پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان ثقافتی، تعلیمی اور فکری روابط کو مزید مضبوط بنانے کی سمت ایک اہم پیشرفت کرتے ہوئے 27 نومبر 2025 کو پاکستان کی نیشنل لائبریری میں ’’انڈونیشین کارنر‘‘ کا افتتاح کر دیا گیا۔ افتتاحی تقریب کا اہتمام اسلام آباد میں انڈونیشیائی سفارتخانے کی جانب سے کیا گیا، جس کی میزبانی سفیر چندرا ڈبلیو سوکوچو نے کی۔
تقریب میں وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت اورنگزیب خان کھیچی، نیشنل لائبریری آف انڈونیشیا کے پرائم سیکرٹری ڈاکٹر جوکو سنتوسو، اور نیشنل لائبریری آف پاکستان کے ڈی جی محمد علی شہزاد مظفر کے علاوہ آسیان ممالک کے سفیروں اور ہائی کمشنرز، سرکاری عہدیداران، سفارتی برادری، انڈونیشیائی طلبہ اور پاکستانی شرکاء نے شرکت کی جس نے دونوں ممالک کی عوامی سطح پر مضبوط دوستی کا اظہار کیا۔
انڈونیشیا کے سفیر چندرا ڈبلیو سوکوچو نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ انڈونیشین کارنر دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد اور دیرینہ دوستی کی علامت ہے۔ انہوں نے اپنے عسکری تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’جیسے جنگی ساتھی پر اسلحہ اعتماد کے ساتھ سپرد کیا جاتا ہے، ویسے ہی پاکستان نے اس کارنر کی صورت میں انڈونیشیا پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، جس پر ہم شکر گزار ہیں۔‘‘
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اورنگزیب خان کھیچی نے اسے ثقافتی پل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کارنر پاکستانی طلبہ اور محققین کو انڈونیشی ادب، تاریخ اور علمی ورثے سے براہ راست استفادہ فراہم کرے گا، جس سے باہمی عوامی روابط مزید مضبوط ہو سکیں گے۔
تقریب کا اہم ترین مرحلہ پاکستان اور انڈونیشیا کی نیشنل لائبریریز کے درمیان انفارمیشن اور لائبریری مینجمنٹ کے شعبے میں تعاون سے متعلق مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط تھا، جو ڈاکٹر جوکو سنتوسو اور ڈی جی محمد علی شہزاد مظفر نے کیا۔ اس تعاون کو دونوں اداروں کے درمیان شراکت و رابطے کے ایک نئے دور سے تعبیر کیا گیا۔
اس موقع پر نیشنل لائبریری آف انڈونیشیا کے پرائم سیکرٹری نے اعلان کیا کہ مستقبل میں اس کارنر کے لیے ایک ہزار کتابیں بطور تحفہ فراہم کی جائیں گی، اور یہ کارنر دونوں ممالک کی دوستی کے دیرپا نشان کے طور پر ترقی پاتا رہے گا۔ نیشنل لائبریری آف انڈونیشیا جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی علمی ذخیرہ گاہوں میں شمار ہوتی ہے اور 2024 میں یونیسکو کی JIKJI میموری آف دی ورلڈ پرائز حاصل کر چکی ہے۔
تقریب کے اختتام پر ربن کاٹنے کی رسم ادا کی گئی اور شرکاء کو نئے قائم ہونے والے انڈونیشین کارنر کا دورہ کروایا گیا۔ سفیر چندرا ڈبلیو سوکوچو نے معزز مہمانوں کو پاکستان اور انڈونیشیا کے 75 سالہ سفارتی تعلقات کی کتاب بھی پیش کی۔ شرکاء کی تواضع روایتی انڈونیشیائی نمکین اور میٹھے پکوانوں سے کی گئی جبکہ انڈونیشی طلبہ نے جاوانیز گاملان اور جزائری رقص سمیت ثقافتی رنگ پیش کیے۔
افتتاح کے بعد دو روز تک انڈونیشی سفارتخانے اور انٹارا نیوز ایجنسی کی جانب سے دونوں ممالک کی دوستی پر مبنی فوٹوگرافک نمائش بھی جاری رہی۔


