ویب ڈیسک (MNN) – سری لنکا میں طوفان ڈٹوہ نے شدید تباہی مچادی۔ ملک بھر میں ہولناک سیلاب اور بارشوں کے باعث کم از کم 132 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ متعدد اب بھی لاپتہ ہیں۔ حکام نے آئندہ بارہ گھنٹوں میں مزید سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
حکام کے مطابق مشرقی اور وسطی علاقوں میں 300 ملی میٹر سے زائد بارش کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ نے زیادہ جانی نقصان کیا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں تقریباً 44 ہزار افراد متاثر ہوئے جبکہ کئی شہری اسکولوں اور سرکاری پناہ گاہوں میں رہائش پذیر ہیں۔
آبپاشی کے محکمے نے خبردار کیا ہے کہ جنوبی اور مشرقی علاقوں میں سیلاب مزید پھیل سکتا ہے، جبکہ سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو کے مختلف حصے پہلے ہی زیرِ آب ہیں۔ کولمبو اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار قبل از وقت معطل کردیا گیا۔ اسکول اور ریلوے سروسز بھی بند رہیں۔ فوج اور پولیس نے بڑے پیمانے پر انخلا کارروائیاں کیں، جن میں پولونارووا کے پل پر پھنسے 13 افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے نکالا گیا۔
میڈیا کو جاری کی گئی ویڈیوز میں متاثرہ خاندانوں کو چھتوں سے اور ایک شخص کو ناریل کے درخت سے لفٹ کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ شدید بارشوں کے باعث کولمبو کے بندرانائیک انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی پروازیں متاثر ہوئیں اور 15 فلائٹس کو بھارت کے تریوانڈرم اور کوچین ایئرپورٹس پر موڑ دیا گیا۔
سری لنکا کی امداد کے لیے بھارت نے 6.5 میٹرک ٹن خوراک فراہم کی ہے جبکہ ملک میں 20 ہزار سے زائد فوجی اور پولیس اہلکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ کولمبو کے نواحی علاقوں میں بڑھتے ہوئے پانی کے باعث مزید انخلا جاری ہے۔
دوسری جانب انڈونیشیا میں صورتحال زیادہ سنگین ہے، جہاں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 303 ہو گئی ہے، جبکہ 279 افراد لاپتہ ہیں۔ ملائیشیا اور تھائی لینڈ بھی گزشتہ ایک ہفتے سے طوفانی بارشوں اور نایاب مالاکا سمندر طوفان کی زد میں ہیں۔ انڈونیشیا کے جزیرہ سماٹرا میں 80 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوگئے۔
شمالی سماٹرا میں راستے اور رابطے منقطع ہونے سے امدادی کام شدید متاثر ہے، ہیلی کاپٹر کے ذریعے سامان پہنچایا جا رہا ہے جبکہ سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں تک رسائی بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ کچھ مقامات پر شہریوں کی جانب سے امدادی سامان لوٹنے کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔
دریں اثناء تھائی لینڈ کے جنوبی علاقوں میں سیلاب سے اموات کی تعداد 162 ہو گئی ہے۔


