چیف آف ڈیفنس فورسز کی تقرری کا نوٹیفکیشن جلد، عمل شروع ہوچکا ہے – خواجہ آصف

0
14

ویب ڈیسک (ایم این این) – وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ چیف آف ڈیفنس فورسز (سی ڈی ایف) کی تقرری سے متعلق نوٹیفکیشن جلد جاری کردیا جائے گا، جس کا باضابطہ عمل شروع ہوچکا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں انہوں نے بتایا کہ تقرری کا طریقہ کار مکمل ہونے کی جانب بڑھ رہا ہے اور وزیرِاعظم شہباز شریف کی وطن واپسی کے بعد نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔

وزیراعظم ان دنوں لندن کے دورے پر ہیں جہاں ان کے میڈیکل چیک اپ کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

سی ڈی ایف کا نیا عہدہ 27ویں آئینی ترمیم کے تحت قائم کیا گیا ہے، جو حال ہی میں ختم کیے گئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی جے سی ایس سی) کے عہدے کی جگہ لے چکا ہے۔ اس ترمیم کے بعد بری فوج کا سربراہ بیک وقت سی ڈی ایف کا منصب بھی سنبھالے گا۔

ماہرین کا خیال تھا کہ جیسے ہی سی جے سی ایس سی کا عہدہ تحلیل ہوگا، سی ڈی ایف کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جائے گا۔

چونکہ 29 نومبر کو جنرل عاصم منیر کی ابتدائی تین سالہ مدت پوری ہورہی تھی، اس لیے یہ تاریخ اہم سمجھی جا رہی تھی۔ تاہم مقررہ دن گزرنے کے باوجود حکومتی اعلامیہ جاری نہ ہوسکا۔

کچھ قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ نئے نوٹیفکیشن کے بغیر اسام منیر کی مدت ملازمت ختم تصور کی جاسکتی ہے۔ تاہم 2024 کی ترمیم کے بعد آرمی ایکٹ میں سروس چیف کی مدت پانچ سال کردی گئی ہے، اور اس میں واضح کیا گیا کہ یہ ترمیم ہمیشہ سے قانون کا حصہ تصور ہوگی، اس طرح عہدہ بڑھانے کے لیے نئے نوٹیفکیشن کی ضرورت باقی نہیں رہی۔

اس کے باوجود آئینی و عسکری ماہرین کی اکثریت اس بات پر متفق ہے کہ سی ڈی ایف کا عہدہ چونکہ نیا ہے، لہٰذا اس کی تقرری کے لئے علیحدہ سرکاری اعلامیہ ضروری ہے۔ ترمیم کے مطابق آرمی چیف پانچ سال تک دونوں عہدوں پر فائز رہیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت میں ابھی ایک اہم سوال پر غور جاری ہے کہ سی او اے ایس کی نئی مدت کا آغاز کس تاریخ سے شمار ہوگا – نومبر 2022 سے یا پھر نومبر 2025 سے جیسا کہ عمومی رائے پائی جا رہی تھی۔

ایک حساس نکتہ یہ بھی زیرِبحث ہے کہ سی ڈی ایف کو پاک فضائیہ اور پاک بحریہ پر کتنی کمانڈ اتھارٹی حاصل ہوگی۔

اگرچہ 27ویں ترمیم پارلیمنٹ سے تیزی سے منظور کرالی گئی تھی، لیکن نوٹیفکیشن میں تاخیر نے اعلیٰ عسکری سطح پر بے چینی اور نئے دفاعی ڈھانچے کی منتقلی کو مشکل بنا دیا ہے۔

مزید یہ کہ نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کے سربراہ کی تقرری بھی التوا میں ہے، جو ایٹمی کمان کا نیا چار ستارہ ذمّہ دار عہدہ ہوگا۔ امکان ہے کہ یہ فیصلہ سی ڈی ایف تقرری کے بعد ہی سامنے آئے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں