وزیر اطلاعات عطا تارڑ کی عمران خان کی بہنوں کا بھارتی میڈیا کو انٹرویو دینے پر تنقید

0
18

ویب ڈیسک (ایم این این) – سرکاری وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے اتوار کے روز عمران خان کی بہنوں کے بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویوز پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے خلاف بیانیے کو بین الاقوامی پلیٹ فارم پر پیش کرنا افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے۔

گزشتہ ہفتے عمران خان کی بہنیں علیمہ خان، ڈاکٹر عظمیٰ خان اور نورین خان اڈیالہ جیل کے باہر ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج میں موجود تھیں۔ پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ پولیس نے انہیں وہاں سے ہٹایا اور زبردستی گرفتار بھی کیا۔ تاہم تارڑ نے دعویٰ کیا کہ یہ تینوں خواتین 9 مئی کے روز لاہور کور کمانڈر ہاؤس کے باہر جاری ہنگاموں میں موجود تھیں اور فوٹیجز میں ان کی موجودگی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔

تارڑ کا کہنا تھا کہ حکومت نے مارکہِ حق کے بعد عالمی سطح پر اہم سفارتی کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن پی ٹی آئی اور اس کی قیادت اسے برداشت نہیں کر پا رہی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت بہتری کی طرف بڑھ رہی ہے جبکہ پی ٹی آئی اس تبدیلی سے خائف دکھائی دیتی ہے۔

وزیر اطلاعات نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی بہنیں بھارتی اور افغان میڈیا پر جا کر اپنے بھائی کے لیے ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، لیکن انہوں نے نہ نریندر مودی کے اقدامات کی مذمت کی، نہ بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا ذکر کیا اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر کی حالت پر کوئی بات کی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ نورین خان کے انٹرویو میں شہید بچوں، شہریوں اور فوجی افسران کو کیوں یاد نہ کیا گیا؟

تارڑ نے کہا کہ بھارت کا میڈیا اسی لیے انہیں جگہ دیتا ہے کیونکہ اسے علم ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت اور خاندان پاکستان مخالف سوچ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ دشمن ممالک کے پلیٹ فارمز پر جا کر پاکستان کو بدنام کریں، انہیں سوچنا چاہیے کہ وہ کیا پیغام دے رہے ہیں۔

عطا تارڑ نے بتایا کہ عمران خان مکمل صحت مند ہیں، روزانہ ٹریڈمل پر دوڑ لگاتے ہیں اور انہیں جیل میں بہترین سہولیات میسر ہیں۔ ان کے بقول، عمران خان کو ایسی سہولتیں مل رہی ہیں جو دنیا میں کسی عام قیدی کو میسر نہیں ہوتیں۔

عمران خان اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں جبکہ 9 مئی واقعات کے ضمن میں دہشتگردی کے مقدمات بھی ان کے خلاف زیرِ سماعت ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں