پنجاب میں 16 سالہ نوجوانوں کو موٹر سائیکل لائسنس اور اسمارٹ کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ

0
15

لاہور (ایم این این) – پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے دفتر نے منگل کو اعلان کیا کہ صوبائی حکومت نے اصولی طور پر 16 سالہ موٹر سائیکل سواروں کو لائسنس اور اسمارٹ کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب صوبے میں ٹریفک پولیس کی کارروائی کے نتیجے میں شدید عوامی ردعمل سامنے آیا۔

گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں 4,600 سے زائد مقدمات درج کیے گئے اور تقریباً 3,100 شہری گرفتار کیے گئے، جن میں بڑی تعداد اسکول کے بچوں کی بھی شامل تھی۔ ان گرفتاریوں سے زیادہ تر نوجوانوں کا مجرمانہ ریکارڈ بن گیا، جس پر والدین نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے بچوں کے مستقبل پر دیرپا اثرات پڑ سکتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ کے دفتر کے جاری کردہ بیان کے مطابق، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کم عمر بچوں کو ہتھکڑی لگانے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ بیان میں بتایا گیا کہ 16 سالہ نوجوانوں کو اسمارٹ کارڈ اور موٹر سائیکل لائسنس جاری کرنے پر اصولی اتفاق ہو گیا ہے۔ ٹریفک پولیس عوام اور خاص طور پر طلبہ کے لیے آگاہی ہفتہ بھی منائے گی۔

ہیلمٹ نہ پہننے کی پہلی خلاف ورزی پر اب صرف وارننگ جاری کی جائے گی، جبکہ ٹریفک پولیس پہلی بار ڈرونز اور باڈی کیمرے بھی استعمال کرے گی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ والدین پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بچوں کو ٹریفک قوانین کی پابندی کا پابند بنائیں، کیونکہ یہ قوانین عوام کی حفاظت کے لیے بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد بچوں کو گرفتار کرنا نہیں، لیکن قانون کی پابندی ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اصل مسئلہ آگاہی کی کمی ہے، اور ہم نے بچوں کو ہیلمٹ پہننے کی اہمیت درست طریقے سے نہیں سکھائی۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو سڑک کے حفاظتی اصولوں سے آگاہ کریں۔

گزشتہ ہفتے، پنجاب حکومت نے 60 سال پرانے ٹریفک ایکٹ میں 20 بڑی اصلاحات متعارف کرائی تھیں تاکہ ٹریفک مینجمنٹ کو بہتر بنایا جا سکے۔ ان میں کم عمر ڈرائیونگ کے خلاف سخت کارروائی بھی شامل ہے، جس کی سزا چھ ماہ تک قید ہوسکتی ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں