اسلام آباد (ایم این این) – وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے بولی کا عمل 23 دسمبر کو ہوگا، جسے تمام میڈیا پر بر براہ راست نشر کیا جائے گا۔
حکومت قومی ایئر لائن کے 51 سے 100 فیصد حصص فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ مالی وسائل پیدا کیے جائیں اور خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں میں اصلاحات کی جائیں، جو 7 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کی اہم شرط ہے۔ یہتقریباً دو دہائیوں بعد ملک کی پہلی بڑی نجکاری ہوگی۔
نجکاری کے لیے چار بولی دہندگان کو پہلے ہی شارٹ لسٹ کیا جا چکا ہے: لکی سیمنٹ کنسورشیم، عارف حبیب کارپوریشن کنسورشیم، فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ اور ایئر بلو لمیٹڈ۔
پی ٹی وی نیوز کی جانب سے ایکس پر جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے قومی ایئر لائن کی نجکاری میں حصہ لینے والے تمام کارپوریٹ اداروں اور کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس کی صدارت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پی آئی اے کی بولی 23 دسمبر 2025 کو ہوگی اور اسے براہ راست نشر کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پورا عمل بہترین طریقے سے آگے بڑھ رہا ہے تاکہ پی آئی اے کی کھوئی ہوئی ساکھ بحال کی جا سکے اور اسے جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالا جا سکے۔ وزیراعظم کے مطابق نجکاری کے پورے مرحلے میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پی آئی اے کی عالمی پروازوں کی بحالی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے بڑی سہولت ہوگی، جبکہ ایئر لائن کو جدید خطوط پر استوار کرنا سیاحت کے شعبے کی ترقی کے لیے بھی نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ جو بھی سرمایہ کار بولی جیتے گا، وہ قومی ایئر لائن کی ساکھ بحال کرنے اور اس کی ترقی کے لیے اپنی تمام توانائیاں صرف کرے گا۔ بیان میں کہا گیا کہ اجلاس کے شرکا نے پورے عمل کے دوران حکومت کی پیشہ ورانہ اور شفاف حکمت عملی کو سراہا۔


