واشنگٹن (MNN) – امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ 2026 ورلڈ کپ کے ڈرا میں کسی انعام کے لیے نہیں آئے، مگر انہیں پھر بھی ایک بڑا اعزاز مل گیا۔ فیفا نے ٹرمپ کو اپنی پہلی امن ایوارڈ سے نوازا، جس کا مقصد عالمی تنازعات میں مذاکرات اور کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کو سراہنا تھا۔
کیمراؤں اور بین الاقوامی میڈیا کی موجودگی میں ٹرمپ جمعہ کے روز کینیڈی سینٹر میں تقریب کے مرکزی کردار بنے رہے۔ آئندہ سال کا ورلڈ کپ امریکہ، کینیڈا اور میکسیکو میں منعقد ہوگا۔ کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی اور میکسیکو کی صدر کلاؤڈیا شین باوم بھی شریک تھے، مگر توجہ زیادہ تر ٹرمپ پر مرکوز رہی۔
فیفا کے صدر جیانی انفانتینو نے تقریب کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سال کا ٹورنامنٹ بے مثال اور شاندار ہوگا۔ ان کے الفاظ تقریب کی جانب بھی اشارہ کرتے محسوس ہوئے، جسے ٹرمپ کی خواہش پر واشنگٹن میں منعقد کیا گیا۔
تقریب کا آغاز اطالوی گلوکار آندرے بوچیلی کے گیت "نیسن دورما” سے ہوا، جو ٹرمپ کے انتخابی جلسوں میں بھی مقبول ہے۔
تقریب کے آغاز سے قبل ٹرمپ نے کہا کہ کسی کو یقین نہیں تھا کہ ایسا دن آئے گا، حالانکہ امریکہ 1994 میں بھی ورلڈ کپ کی میزبانی کر چکا ہے۔
گزشتہ ماہ فیفا نے ایک نیا سالانہ ایوارڈ، فیفا پیس پرائز، متعارف کرایا تھا، جس کا مقصد امن کے لیے غیر معمولی خدمات انجام دینے والوں کی حوصلہ افزائی ہے۔ ایوارڈ سے پہلے دکھائی جانے والی ویڈیو میں ٹرمپ کو غزہ جنگ ختم کرنے اور روس۔یوکرین تنازع میں کوششوں پر سراہا گیا۔ ایوارڈ ٹرافی ایک سونے سے ملمع گلوب تھی، جسے اٹھے ہوئے ہاتھوں نے تھام رکھا تھا، اور یہ نوبل میڈل سے کافی بڑی تھی۔
انفانتینو نے ٹرمپ کے گلے میں میڈل ڈالا اور انہیں دنیا میں امن و اتحاد کے فروغ پر خراج تحسین پیش کیا۔ ٹرمپ نے ایوارڈ کو ایک اچھا اعزاز قرار دیا اور کہا کہ یہ انفانتینو اور فٹبال، یا جیسا امریکہ میں کہا جاتا ہے، ساکر کے لیے بھی خراج تحسین ہے۔
ٹرمپ نے خود کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ امریکہ ان کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے بہت مشکل وقت سے گزر رہا تھا، لیکن اب "دنیا کا سب سے تیز رفتار ترقی کرنے والا ملک” ہے۔
یہ ایوارڈ ایسے وقت میں دیا گیا جب ان کی حکومت نے دو نیشنل گارڈ اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعے کے بعد 19 ممالک کی امیگریشن درخواستیں منجمد کر دی تھیں۔ اس سے چند روز قبل ٹرمپ نے امریکہ میں مقیم صومالی تارکین وطن کو "گاربج” قرار دیا تھا، جس پر شدید تنقید ہوئی۔
اس سے پہلے ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ انہیں انعامات کی پروا نہیں، اور دعویٰ کیا کہ وہ اپنے دس ماہ میں آٹھ جنگیں ختم کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد زندگیاں بچانا ہے: "میں نے لاکھوں زندگیاں بچائی ہیں، اور یہی کرنا چاہتا ہوں۔”


