اسلام آباد (ایم این این) – پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں نے اتوار کو پاک فوج کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے تحریک انصاف پر الزام عائد کیا کہ وہ منظم مہم کے ذریعے ریاستی اداروں کو نشانہ بنا کر مبینہ ریاست مخالف بیانیہ پھیلا رہی ہے۔
یہ ردعمل اس وقت سامنے آیا جب ایک روز قبل پی ٹی آئی نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس بریفنگ پر شدید تنقید کی تھی، جس میں گرفتار سابق وزیر اعظم عمران خان کو خود پسند، ذہنی طور پر غیر مستحکم اور مسلسل فوج مخالف بیانات کے باعث ممکنہ سکیورٹی خطرہ قرار دیا گیا تھا۔
وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کا بیانیہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک ہے جو قومی یکجہتی اور فوج پر عوام کے اعتماد کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی سیاسی رہنما ذاتی مقاصد کے لیے تقسیم پیدا کرنے والی سیاست کا حق نہیں رکھتا، اور فوج کی بدنامی دراصل دشمن کے مفاد میں جاتی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جمہوری راستہ چھوڑ کر الزام تراشی اور سڑکوں کی سیاست اپنا لی ہے جو ملکی استحکام کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے تازہ بیانیے کے پیچھے بیرونی عناصر کی حمایت بھی ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ملک کے خلاف کسی بھی سازش کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہونا چاہیے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ عمران خان کا فوج مخالف بیانیہ دشمن ایجنسیوں کے ایجنڈے سے ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو صوبوں میں بغاوت کی صورتحال پہلے ہی موجود ہے، ایسے میں سیاست کو ریاست سے اوپر رکھنا انتہائی خطرناک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ پوری قیادت سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہو۔
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ اگر عمران خان کے مبینہ غیر ملکی فنڈنگ کیس پر بروقت کارروائی کی جاتی تو ملک آج کی سیاسی بحرانی صورتحال سے بچ سکتا تھا۔
انہوں نے عمران خان کے اہل خانہ پر بھی افغان اور بھارتی میڈیا پر پاکستان کی بدنامی کا الزام لگایا اور کہا کہ قومی یادگاروں اور حساس اداروں کو نشانہ بنا کر پی ٹی آئی نے دشمن کی خدمت کی۔
دوسری جانب، پی ٹی آئی چیئرمین گوہر علی خان نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا لہجہ ایک اعلیٰ عسکری افسر کے لیے مناسب نہیں تھا اور حالات کو مزید کشیدہ ہونے سے بچانے کے لیے دونوں فریقوں کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عمران خان سکیورٹی رسک نہیں ہیں، اور انہیں سیاست سے نکالنے کی کوئی بھی کوشش قومی یکجہتی کو شدید نقصان پہنچائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ہمیشہ قومی مفاد کو ترجیح دی ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق تمام جانب سے جاری سخت بیانات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی اور ریاستی اداروں کے درمیان تناؤ میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، جو سیاسی منظرنامے کو مزید پیچیدہ بنا رہا ہے۔


