پی ٹی آئی کا مؤقف: عمران خان کو بدنام کرنے کی مزید کوششیں ان کی مقبولیت میں اضافہ کریں گی

0
7

پشاور (ایم این این) – پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اتوار کو کہا کہ پارٹی بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف منفی پراپیگنڈا یا “مزید کردار کشی” کی ہر نئی کوشش ان کی مقبولیت میں مزید اضافہ کرے گی۔

یہ بیان پی ٹی آئی اور اس کی اتحادی تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان (ٹی ٹی اے پی) کے مشترکہ جلسے میں دیا گیا، جو پشاور اسپورٹس کمپلیکس میں منعقد ہوا۔

پی ٹی آئی اور ٹی ٹی اے پی کی قیادت نے عمران خان کے خلاف حالیہ بیانات کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ ذمہ داروں کو جوابدہ بنایا جائے تاکہ آئندہ ایسی زبان استعمال نہ کی جائے۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور ٹی ٹی اے پی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ غیر جمہوری عناصر حقیقی سیاسی تحریکوں کی جدوجہد سے خوفزدہ ہیں، اسی لیے وہ “نامناسب زبان” استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے اور ہم اسے انتشار سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے ایسے پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا جہاں قانون کی حکمرانی، آئینی بالادستی اور مختلف نظریات کے لوگوں کے درمیان پرامن بقائے باہمی ہو۔ انہوں نے خبردار کیا کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے کسی بھی اقدام کے سنگین نتائج ہوں گے۔

خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ امن کی خراب صورتحال کا ذمہ دار پی ٹی آئی کو ٹھہرانا درست نہیں، بلکہ یہ صورتحال ریاستی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ حلف لینے کے بعد تمام قانونی و آئینی تقاضے پورے کر چکے ہیں، لیکن ایک ایسا بے بنیاد بیانیہ بنایا جا رہا ہے جیسے پی ٹی آئی محاذ آرائی کی سیاست اختیار کر رہی ہو۔

جلسے میں منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ عمران خان “قومی ہیرو” اور “پاکستان کے حقیقی منتخب وزیراعظم” ہیں، جنہیں عوام نے 8 فروری 2024 کو منتخب کیا۔ قرارداد میں یہ مؤقف بھی پیش کیا گیا کہ عمران خان یا ان کے ساتھی کسی طور پر قومی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں۔

قرارداد میں عمران خان کے خلاف حالیہ بیانات پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور کہا گیا کہ سیاسی قائد کے خلاف ایسی زبان قائداعظم کے جمہوری اصولوں کے خلاف ہے۔ پی ٹی آئی نے اختلافی سیاسی آوازوں کو “قومی سلامتی کا بڑھتا ہوا خطرہ” قرار دینے کی بھی مذمت کی۔

یہ ردعمل ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کی حالیہ پریس کانفرنس کے بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے عمران خان پر “اینٹی آرمی بیانیہ” پھیلانے کا الزام لگایا تھا۔ پی ٹی آئی نے اعلان کیا کہ پارٹی کا اگلا جلسہ 14 دسمبر کو کوہاٹ میں ہوگا۔

ادھر مختلف جماعتوں کے رہنماؤں نے عمران خان اور پی ٹی آئی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ جو شخص ریاست کو سیاسی مفاد کے لیے نشانہ بنائے اسے “وہمی” یا “ذہنی مریض” کہنا جائز ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی نفرت پر مبنی زبان پاکستان کی تاریخ میں اپنی مثال آپ ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال، حنیف عباسی، پیپلز پارٹی کے سرفراز بگٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت نے بھی مسلح افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور عمران خان پر الزام لگایا کہ وہ افواجِ پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔

بگٹی نے عمران کے اقدامات کو “دشمن ایجنسیوں کے ایجنڈے کے مطابق پروپیگنڈا” قرار دیا، جبکہ حنیف عباسی نے عمران کو “ذہنی مریض” کہتے ہوئے ان کے خاندان پر افغان اور بھارتی میڈیا کو انٹرویوز دینے کا الزام لگایا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں