اسپورٹس ڈیسک (ایم این این) – آسٹریلیا نے برسبین میں کھیلے گئے ڈے نائٹ دوسرے ایشیز ٹیسٹ میں انگلینڈ کو آٹھ وکٹوں سے با آسانی شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی مضبوط برتری حاصل کرلی۔
صرف 65 رنز کا ہدف آسٹریلیا نے محض 10 اوورز میں پورا کرلیا، اور کپتان اسٹیو اسمتھ نے گس ایٹکنسن کو اسکوائر لیگ کے اوپر زبردست چھکا لگا کر میچ ختم کیا۔
پرتھ کے پہلے ٹیسٹ میں دو روزہ شکست کی طرح یہ شکست انگلینڈ کے لیے اتنی شرمناک تو نہ تھی، لیکن اسے کھیل کے ہر شعبے میں آسٹریلیا نے مکمل طور پر آؤٹ کلاس کر دیا۔
اسمتھ نے کہا کہ “بہت شاندار دن تھا۔ پہلے دو دن مقابلہ برابر تھا، لیکن نائٹ سیشن میں نئی گیند کا فائدہ اٹھانا ہمارے لیے فیصلہ کن ثابت ہوا۔” ان کی جافرا آرچر کے ساتھ زبانی جھڑپ بھی ہوئی۔
انگلینڈ کی بیٹنگ ایک بار پھر لڑکھڑا گئی، سوائے جو روٹ اور زیک کراؤلی کی پہلی اننگز اور بین اسٹوکس اور ول جیکس کی دوسری اننگز کے۔ غیر ذمہ دارانہ شاٹس نے انہیں گبا کی باؤنسنگ وکٹ پر نقصان پہنچایا۔
ان کی بولنگ بھی غیر مؤثر رہی، خاص طور پر نئی پنک بال کو غلط استعمال کرتے ہوئے ضرورت سے زیادہ شارٹ پچنگ کی—اس کے برعکس آسٹریلیا کا اٹیک اہم بولرز پیٹ کمنز اور جوش ہیزلوڈ کی عدم موجودگی کے باوجود بھرپور رہا۔
فیلڈنگ میں بھی انگلینڈ نے مایوس کیا اور پانچ کیچ چھوڑ دیے، جبکہ آسٹریلیا نے کوئی موقع ضائع نہیں کیا۔ جوش انگلس کا اسٹوکس کو آؤٹ کرنے والا شاندار رن آؤٹ میچ کا رخ بدلنے کا باعث بنا۔
سیریز میں باقی ٹیسٹ ایڈیلیڈ، میلبورن اور سڈنی میں ہونے ہیں، مگر اب آسٹریلیا ایشیز برقرار رکھنے کا واضح فیورٹ بن چکا ہے۔
اسٹوکس نے کہا کہ ٹیم “دباؤ کے لمحات میں کھڑی نہ رہ سکی، جو سب سے بڑی ناکامی رہی۔”
انگلینڈ نے آسٹریلیا کی 511 رنز کی اننگز کے بعد 177 رنز کے بڑے خسارے کے ساتھ دوسری اننگز شروع کی اور نائٹ سیشن میں چھ وکٹیں گنوا کر تیسرے دن کا کھیل 134-6 پر ختم کیا۔
اتوار کو اسٹوکس اور جیکس نے سخت گرمی میں زبردست مزاحمت کی، محتاط انداز سے بیٹنگ کرتے ہوئے خسارہ عبور کیا اور انگلینڈ کو 50 رنز کی برتری دلوائی۔
دونوں نے اپنے جارحانہ بیٹنگ اسٹائل کے برخلاف صبر کا مظاہرہ کیا—پہلا گھنٹہ صرف 28 رنز اور دو گھنٹوں میں 59 رنز اسکور کیے۔
بالآخر مائیکل نیزر نے جیکس اور پھر اسٹوکس کو آؤٹ کر کے انگلینڈ کی امیدیں ختم کر دیں۔ نیزر نے کیریئر کی بہترین 42-5 کی باؤلنگ کی، جبکہ اسمتھ نے راہول ڈراوڑ کے 210 کیچز کا ریکارڈ برابر کردیا۔
آسٹریلیا نے تعاقب میں ہیڈ اور مارنس لابوشین کو کھویا، مگر اسمتھ اور جیک ویترالڈ نے ہدف آسانی سے حاصل کرلیا۔
اسمتھ نے کہا: “اسٹوکس اور جیکس نے بہت عمدہ پارٹنرشپ کی—اور جب تک اسٹوکس کریز پر ہو، کچھ بھی ہو سکتا ہے۔”


