ویب ڈیسک (ایم این این) — بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کے دوران پولیس اہلکار، فوجی جوان اور ایک شہری شہید ہوگئے، جبکہ متعدد دہشت گرد مارے گئے۔
بلوچستان کے ضلع پنجگور میں دہشت گردوں نے ایک نجی بینک کو لوٹنے کی کوشش کی، جس پر پولیس کی بروقت کارروائی کے بعد شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ پولیس کے مطابق اس جھڑپ میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے کانسٹیبل دارا خان شہید ہوگئے جبکہ ایک شہری بھی جان کی بازی ہار گیا۔ دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دہشت گرد تقریباً دس لاکھ روپے لوٹ کر لے گئے۔ پنجگور کے ایس ایس پی دوست محمد بگٹی نے بتایا کہ حملہ آور چار گاڑیوں میں آئے تھے اور متعدد بینکوں کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے تھے، تاہم پولیس کی بروقت کارروائی سے دو بینکوں کی ڈکیتی ناکام بنا دی گئی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پولیس اور سی ٹی ڈی کی جرات مندانہ کارروائی کو سراہتے ہوئے شہید کانسٹیبل دارا خان کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کی کوئی جگہ نہیں اور ریاست دشمن عناصر کا بھرپور تعاقب جاری رکھا جائے گا۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں خفیہ اطلاعات پر کی گئی کارروائی کے دوران پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کولچی کے علاقے میں بھارتی پراکسی فتنۃ الخوارج سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا گیا، جس میں سات دہشت گرد مارے گئے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ نائیک یاسر خان، جو مردان کے رہائشی تھے، بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت کے درجے پر فائز ہوئے۔ ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا، جبکہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
اس سے قبل خیبر پختونخوا کے اضلاع مہمند اور بنوں میں دو علیحدہ کارروائیوں کے دوران 13 دہشت گرد ہلاک کیے گئے تھے۔ حالیہ برسوں میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس کی تصدیق گلوبل ٹیررازم انڈیکس 2025 نے بھی کی ہے، جس کے مطابق پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں ہلاکتوں کی شرح میں 45 فیصد اضافہ ہوا ہے۔


