لاہور (ایم این این) — سندھی شہر صادق آباد سے کوئٹہ جانے والی مسافر بس کو گھوٹکی کے قریب گھوٹکی-گڈو کشمور روڈ پر مسلح افراد نے روک لیا اور آتشیں اسلحے کے ساتھ حملہ کرتے ہوئے بس میں سوار 19 مرد مسافروں کو اغوا کر لیا۔
عینی شاہدین اور پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے بس کی کھڑکیاں توڑ دیں اور فائرنگ بھی کی، جس کے بعد خواتین مسافروں کو رہا کر دیا گیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق بس میں 25 افراد سوار تھے، جن میں سے صرف مردوں کو اغوا کیا گیا۔ واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی اور اغواکاروں کا تعاقب جاری ہے۔
اب تک کسی تنظیم یا گروہ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، اور واقعے کے محرکات واضح نہیں ہوئے۔ سیکیورٹی حکام نے کہا ہے کہ تمام ممکنہ زاویوں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ اغوا شدگان کو جلد بازیاب کیا جا سکے۔
سندھ اور بلوچستان حکومتوں نے واقعے کی مذمت کی ہے اور عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس حملے کا تعلق محکمہٴ قانون کے خلاف یا دہشت گردی سے ہے، اور سیکیورٹی فورسز اغوا کاروں کو پکڑنے کے لیے کوشاں ہیں۔
اغوا شدگان کے اہل خانہ نے حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ سیاسی رہنماؤں نے بس سروسز اور بین الصوبائی شاہراہوں پر حفاظتی اقدامات بڑھانے کا کہا ہے۔


