گھوٹکی میں بس سے اغوا کیے گئے تمام مسافر بازیاب، ڈی آئی جی سکھر

0
4

سکھر (ایم این این): سندھ کے ضلع گھوٹکی میں اوباوڑو کے قریب کچہ کے علاقے سے بس سے اغوا کیے گئے تمام مسافروں کو بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا ہے۔ یہ بات سکھر رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کیپٹن (ر) فیصل عبداللہ چچر نے منگل کی رات بتائی۔

یہ واقعہ پیر کی شب پیش آیا تھا جب تقریباً 25 مسلح ڈاکوؤں نے صادق آباد کے قریب ایک مسافر بس پر حملہ کر کے ڈرائیور کو زخمی کیا اور کئی مسافروں کو اغوا کر لیا تھا۔

ڈی آئی جی چچر کے مطابق انہوں نے خود گھوٹکی پہنچ کر پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ مشترکہ آپریشن کی قیادت کی، جس میں گھوٹکی، سکھر، خیرپور اور کشمور کے اضلاع کی پولیس کے ساتھ رینجرز کے اہلکار بھی شامل تھے۔ آپریشن میں گھوٹکی کے ایس ایس پی محمد انور کھیتران، سکھر کے ایس ایس پی اظہر خان مغل اور خیرپور کے ایس ایس پی سمیع اللہ سومرو بھی شریک تھے۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد تمام یرغمالیوں کو ڈاکوؤں کے چنگل سے رہا کرا لیا اور وہ محفوظ ہیں۔

پولیس کے مطابق کچہ جانے والے تمام راستے بروقت بند کر دیے گئے تھے، جس کے باعث ڈاکو مسافروں کو دریائی علاقے کے اندر لے جانے میں ناکام رہے۔

بازیاب مسافروں نے پولیس کو بتایا کہ فائرنگ کے دوران کم از کم دو ڈاکو زخمی ہوئے۔ تاہم آپریشن کے دوران پولیس کانسٹیبل صفدر چچر کے ہاتھ میں گولی لگی، جنہیں علاج کے لیے رحیم یار خان اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

پولیس ترجمان کے مطابق ڈاکوؤں کے خلاف سرچ آپریشن تاحال جاری ہے۔

اس سے قبل میرپور ماتھیلو کے ڈی ایس پی عبدالقادر سومرو نے بتایا تھا کہ ابتدائی طور پر 14 مسافروں کو بازیاب کرایا گیا تھا اور ایک یرغمالی شوگرکین کے کھیت میں چھپتے ہوئے دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گیا تھا، جبکہ دو افراد زخمی تھے۔ تاہم بعد ازاں اعلیٰ پولیس حکام نے واضح کیا کہ آپریشن مکمل ہونے کے بعد تمام اغوا شدہ مسافروں کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔

رحیم یار خان کے ضلعی پولیس افسر نے بتایا کہ اغوا کا واقعہ سندھ میں گڈو سے گزرنے والی لنک روڈ پر پیش آیا تھا اور بازیابی سندھ پولیس نے کی۔

مسافروں کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری ویڈیوز کے مطابق صادق آباد سے کوئٹہ جانے والی صدا بہار کمپنی کی کوچ پیر کی شام 8 بجے روانہ ہوئی تھی۔ ایم فائیو موٹروے کے قریب مرید شیخ کے علاقے سے بس کو گڈو کی طرف موڑا گیا، جہاں ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے شیشے توڑ دیے اور مسافروں کو بس سے اتار لیا، تاہم خواتین کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔

کچہ کا علاقہ دریائے سندھ کے کنارے واقع ہے جو سندھ اور پنجاب کے درمیان پھیلا ہوا ہے اور طویل عرصے سے ڈاکوؤں کی سرگرمیوں کے باعث بدنام رہا ہے، جہاں اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری، شاہراہوں پر ڈکیتیاں اور قتل کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں