اقوام متحدہ کی رپورٹ میں پاکستان کی جانب سے آئی ایس کے ترجمان سلطان عزیز اعزام کی گرفتاری کا انکشاف

0
3

اسلام آباد (ایم این این): اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو پیش کی گئی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستانی حکام نے رواں سال داعش خراسان (آئی ایس کے) کے ترجمان سلطان عزیز اعزام کو گرفتار کیا۔

اقوام متحدہ کی اینالیٹیکل سپورٹ اینڈ سینکشنز مانیٹرنگ ٹیم کی 16ویں رپورٹ کے مطابق پاکستان کی مؤثر انسدادِ دہشت گردی کارروائیوں کے باعث وسطی اور جنوبی ایشیا میں سرگرم آئی ایس کے کی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مئی میں پاک افغان سرحدی علاقے سے سلطان عزیز اعزام کی گرفتاری آئی ایس کے کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہوئی۔ سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق اعزام کو انٹیلی جنس اداروں نے سرحدی علاقے میں ایک کارروائی کے دوران گرفتار کیا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گرفتاری کے بعد آئی ایس کے کے پروپیگنڈا نیٹ ورک، بشمول اس کے میڈیا ونگ الاَزائم فاؤنڈیشن، کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ انسدادِ دہشت گردی آپریشنز کے نتیجے میں آئی ایس کے کے اہم کمانڈرز اور نظریاتی رہنماؤں کو ناکارہ بنایا گیا اور کئی منصوبہ بند حملے ناکام بنائے گئے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاک افغان سرحد کے دونوں اطراف آئی ایس کے کی آزادانہ نقل و حرکت محدود ہو چکی ہے، تاہم طالبان کے اس دعوے کو ناقابلِ اعتبار قرار دیا گیا کہ افغانستان میں کوئی دہشت گرد تنظیم سرگرم نہیں۔ رپورٹ کے مطابق مختلف دہشت گرد گروہ اب بھی افغانستان میں مختلف سطح پر موجود ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ شمالی افغانستان اور پاکستان سے ملحقہ علاقوں میں آئی ایس کے کی جانب سے مدرسوں میں بچوں کو شدت پسند نظریات سکھائے جا رہے ہیں اور کم عمر بچوں کے لیے خودکش تربیتی پروگرام قائم کیے گئے ہیں۔

پاکستان کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ، عاصم افتخار احمد، نے 8 دسمبر کو اس رپورٹ کو سلامتی کونسل کے سامنے لانے کی باضابطہ درخواست کی۔

سلطان عزیز اعزام کون ہے؟

سلامتی کونسل کے مطابق سلطان عزیز اعزام 2015 میں افغانستان میں آئی ایس کے کے قیام کے بعد سے اس کا ترجمان رہا ہے اور تنظیم کے میڈیا نیٹ ورک کی قیادت کرتا رہا ہے۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق وہ افغانستان کے صوبہ ننگرہار کا رہائشی ہے اور ماضی میں صحافت سے وابستہ رہا ہے۔

اعزام کی تحریریں اور پروپیگنڈا مواد نوجوانوں کو تنظیم میں شامل ہونے پر اکسانے کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے۔ اس نے کابل ایئرپورٹ کے قریب 2021 کے خودکش حملے سمیت کئی بڑے حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی۔

پاکستان میں آئی ایس کے کے خلاف کارروائیاں

پاکستان کی جانب سے آئی ایس کے کے خلاف اقدامات کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے۔ جون میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے سابق سربراہ نے پاکستان کو انسدادِ دہشت گردی میں ایک مؤثر شراکت دار قرار دیا تھا۔

حال ہی میں خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں پولیس کارروائی کے دوران آئی ایس کے کا ایک اہم کمانڈر بھی ہلاک کیا گیا، جسے انٹیلی جنس اطلاعات پر کی گئی کارروائی کا نتیجہ قرار دیا گیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں