لاہور (ایم این این): لاہور کی سیشن عدالت نے ہفتے کے روز وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے بانی پاکستان تحریکِ انصاف عمران خان کے خلاف دائر ہتکِ عزت کیس کی سماعت 14 جنوری تک ملتوی کر دی، جبکہ مزید گواہوں کو طلب کر لیا گیا۔
مقدمے کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے کی۔ دورانِ سماعت استغاثہ کے گواہ عدنان رضا نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا، جس کے بعد بانی پی ٹی آئی کے وکیل محمد حسین چوٹیا نے جرح مکمل کی۔
عدنان رضا نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکن ہیں اور ان کا پورا خاندان بھی اسی جماعت سے وابستہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 8 اپریل 2017 کو عمران خان نے شہباز شریف پر 10 ارب روپے کی رشوت کی پیشکش کا الزام عائد کیا تھا، جسے بعد ازاں ٹی وی پروگراموں، جلسوں اور اخبارات میں دہرایا گیا۔
گواہ کے مطابق یہ الزامات بے بنیاد تھے اور ان سے شہباز شریف کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان بیانات کے باعث عوامی بے چینی پیدا ہوئی اور مسلم لیگ (ن) کو سیاسی نقصان اٹھانا پڑا۔
دورانِ جرح دفاع نے گواہ سے پاناما پیپرز کیس، انتخابی نتائج اور فارم 47 سے متعلق سوالات کیے، جنہیں گواہ نے مسترد کرتے ہوئے الزامات کو جھوٹا قرار دیا۔
عدالت کو بتایا گیا کہ اس سے قبل پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور عطا تارڑ سمیت دیگر گواہوں کے بیانات اور جرح مکمل کی جا چکی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 14 جنوری تک ملتوی کر دی۔


