گھوٹکی کچے کے علاقے میں کارروائی، مزید تین ڈاکو ہلاک

0
7

گھوٹکی (ایم این این): سندھ۔پنجاب سرحد کے قریب اوباوڑو کے کچے کے علاقوں میں پولیس اور رینجرز کے مشترکہ آپریشن کے دوران ہفتے کے روز مزید تین ڈاکو مارے گئے، حکام نے تصدیق کی ہے۔

ذرائع کے مطابق آپریشن چوتھے روز میں داخل ہو چکا ہے اور اس دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ علاقے میں پیش قدمی کے دوران سیکیورٹی فورسز کو سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں بھاری ہتھیاروں سے شدید جھڑپیں ہوئیں۔

تازہ کارروائی میں تین مزید بدنام زمانہ ڈاکو ہلاک کیے گئے، جس کے بعد آپریشن کے آغاز سے اب تک مارے جانے والے ڈاکوؤں کی تعداد نو ہو گئی ہے۔ پولیس کے مطابق متعدد ڈاکو زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ ان کے درجنوں ٹھکانے تباہ کر دیے گئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ مختلف کچے کے علاقوں میں سرچ اور ٹارگٹڈ آپریشن بدستور جاری ہیں اور علاقے کو مکمل طور پر کلیئر کرنے تک کارروائی جاری رہے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ قانون و امن کی مکمل بحالی تک آپریشن ختم نہیں کیا جائے گا۔

یہ کریک ڈاؤن 15 دسمبر کی رات پیش آنے والے اغوا کے واقعے کے بعد شروع کیا گیا تھا، جب ڈاکوؤں نے صادق آباد سے کوئٹہ جانے والی مسافر بس پر حملہ کر کے 19 مسافروں کو اغوا کر لیا تھا۔ پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں بس ڈرائیور اور چند مسافر زخمی بھی ہوئے تھے۔

ابتدائی ریسکیو آپریشن کے دوران پولیس نے بکتر بند گاڑیاں، جدید نگرانی کے آلات اور ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کی، جس کے نتیجے میں تمام مغوی مسافروں کو بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا۔

موجودہ مرحلے میں پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ڈاکوؤں کی جانب سے استعمال کی جانے والی ایک کشتی کو بھی ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا، جس سے دریائی علاقے میں ان کی نقل و حرکت اور رسد متاثر ہوئی ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں الرٹ رہتے ہوئے آپریشن جاری رکھا ہوا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں