ماسکو میں کار بم دھماکا، روسی فوج کا سینئر جنرل ہلاک

0
6

ماسکو (ایم این این): جنوبی ماسکو کے ایک رہائشی علاقے میں پیر کی صبح کار بم دھماکے کے نتیجے میں روسی فوج کا ایک سینئر جنرل ہلاک ہو گیا۔ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے عالمی سطح پر سفارتی کوششیں جاری ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل فانیل سروروف، جو روسی جنرل اسٹاف کے تربیتی شعبے کے سربراہ تھے، اس وقت مارے گئے جب ان کی پارک کی گئی گاڑی کے نیچے نصب بم پھٹ گیا۔ دھماکا روسی اور یوکرینی وفود کے درمیان میامی میں ہونے والی الگ الگ ملاقاتوں کے چند گھنٹے بعد ہوا۔

روسی تحقیقاتی اداروں نے بتایا کہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں، جن میں یوکرینی خصوصی اداروں کے ممکنہ کردار کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ یوکرین کی جانب سے اس واقعے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

یہ حملہ اس نوعیت کے دیگر واقعات سے مماثلت رکھتا ہے، جن میں روسی فوجی افسران اور جنگ کے حامی افراد کو نشانہ بنایا گیا، جن کی ذمہ داری اکثر یوکرین پر عائد کی جاتی رہی ہے۔

موقع پر موجود صحافیوں کے مطابق سفید رنگ کی کار مکمل طور پر تباہ ہو چکی تھی، دروازے اکھڑ گئے اور شیشے چکنا چور ہو گئے۔ سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ عینی شاہدین نے زور دار دھماکے کی آواز سننے کی تصدیق کی۔

مقامی رہائشیوں کا کہنا تھا کہ دھماکے سے کھڑکیاں لرز اٹھیں۔ ایک بزرگ شہری نے کہا کہ جنگ کے اثرات اب عام شہریوں تک بھی پہنچ رہے ہیں۔

سروروف ماضی میں چیچنیا سمیت شمالی قفقاز میں فوجی کارروائیوں کا حصہ رہے اور 2015 سے 2016 کے دوران شام میں روسی افواج کی قیادت بھی کر چکے تھے۔

کریملن نے تصدیق کی ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن کو واقعے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب امریکا یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ثالثی کی کوششیں تیز کر رہا ہے۔

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امن عمل پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کی نیت پر سوالات برقرار ہیں۔ فروری 2022 میں جنگ کے آغاز کے بعد سے روسی فوجی حکام اور کریملن کے حامی کئی افراد ہدفی حملوں میں مارے جا چکے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں