گلگت (ایم این این): گلگت بلتستان کے علاقے چناس میں منگل کے روز بڑی چٹانیں گرنے سے قراقرم ہائی وے بند ہو گئی، جس کے باعث ہزاروں مسافر راستے میں پھنس گئے اور ہنزہ و نگر اضلاع سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔
ڈپٹی کمشنر نگر اصغر خان کے مطابق واقعہ منگل کی علی الصبح نگر اور گلگت اضلاع کی سرحدی حدود میں پیش آیا۔ انہوں نے مسافروں اور سیاحوں کو ہدایت کی کہ ہائی وے کی بحالی تک اس راستے سے سفر سے گریز کریں۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ واقعے کے فوراً بعد فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کو اطلاع دی گئی، جس کے بعد مشینری کے ساتھ ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ سڑک پر گری چٹانیں انتہائی بڑی ہیں جنہیں ہٹانے کے لیے بلاسٹنگ کی ضرورت ہوگی۔
واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم ہائی وے بند ہونے کے باعث تقریباً آٹھ گھنٹے تک ٹریفک معطل رہی۔ اس دوران طلبہ، مریضوں اور سیاحوں سمیت ہزاروں افراد پھنسے رہے اور سڑک کے دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ بعض افراد نے ملبے کو پیدل عبور کر کے دوسری جانب جا کر گاڑیاں تبدیل کیں۔
اصغر خان نے بتایا کہ قراقرم ہائی وے کو کھولنے کے لیے کام جاری ہے اور امید ہے کہ بدھ کی صبح 11 بجے تک ٹریفک بحال کر دی جائے گی۔
قراقرم ہائی وے پر لینڈ سلائیڈنگ اور چٹانیں گرنے کے واقعات معمول کا حصہ ہیں۔ رواں برس جولائی میں بھی مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث قراقرم ہائی وے سمیت کئی سڑکیں بند ہو گئی تھیں، جس سے مقامی افراد اور غیر ملکی سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔


