قومی اتحاد کو نقصان پہنچانے والی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا، فوجی قیادت

0
1


راولپنڈی (ایم این این) — ملک کی اعلیٰ فوجی قیادت نے بدھ کے روز اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ قومی اتحاد، سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی سیاسی یا دیگر مذموم مفادات کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ یہ بات آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان میں کہی گئی۔

یہ اعلان جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں منعقدہ 273ویں کور کمانڈرز کانفرنس کے دوران کیا گیا، جس کی صدارت چیف آف ڈیفنس فورسز اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے دہشت گردی، جرائم اور مفاد پرست سیاسی عناصر کے گٹھ جوڑ کو دو ٹوک انداز میں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج اور عوام کے درمیان کسی بھی قسم کی خلیج پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

کانفرنس کے شرکا نے دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں اور حالیہ دہشت گرد حملوں میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہریوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ فورم نے اس بات پر زور دیا کہ ملک میں بتدریج استحکام حکومت، فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔

فوجی قیادت نے داخلی اور خارجی سکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا، جس میں بدلتے ہوئے خطرات اور آپریشنل تیاریوں پر خصوصی توجہ دی گئی۔

شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے تمام دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور معاونین کے خلاف بلاامتیاز اور فیصلہ کن کارروائی کی جائے گی۔

کانفرنس میں بلوچستان اسپیشل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹوز کو سراہا گیا، جنہیں مقامی بااختیاری اور سماجی شمولیت کے ذریعے دہشت گردی سے جڑے انتظامی مسائل کے حل کی کوشش قرار دیا گیا۔ فورم نے قومی ایکشن پلان کے تحت دیگر علاقوں میں بھی عوامی فلاح پر مبنی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے کشمیری اور فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کی حمایت کا اعادہ کیا، جبکہ غزہ میں فوری جنگ بندی، بلا رکاوٹ انسانی امداد اور فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے واضح راستے کا مطالبہ بھی کیا۔

اختتامی کلمات میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کمانڈرز کو ہدایت کی کہ وہ آپریشنل تیاری، نظم و ضبط، تربیت، جسمانی فٹنس اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں اعلیٰ معیار برقرار رکھیں۔

انہوں نے پاکستان آرمی کی اس صلاحیت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ ہر نوعیت کے خطرات، بشمول روایتی، غیر روایتی، ہائبرڈ اور غیر متوازن چیلنجز، کا مؤثر انداز میں مقابلہ کرتے ہوئے ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا بھرپور دفاع کرے گی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں