اسلام آباد (ایم این این): پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے بجلی کی ترسیلی نظام کو مضبوط بنانے اور سرکاری اداروں میں اصلاحات تیز کرنے کے لیے مجموعی طور پر 730 ملین ڈالر کے دو اہم معاہدوں پر دستخط کر دیے ہیں، جن کا مقصد موجودہ ٹرانسمیشن لائنز پر دباؤ کم کرنا اور ادارہ جاتی کارکردگی بہتر بنانا ہے۔
جمعرات کو جاری بیان کے مطابق ان معاہدوں میں 330 ملین ڈالر کا دوسرا پاور ٹرانسمیشن اسٹرینتھنگ پراجیکٹ اور 400 ملین ڈالر کا اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز ٹرانسفارمیشن پروگرام شامل ہے۔
اس سال کے آغاز میں پاکستان اور اے ڈی بی کے درمیان بجلی کی ترسیل کے کمزور نظام کو بہتر بنانے کے لیے 200 ملین ڈالر کا ایک الگ معاہدہ بھی طے پایا تھا۔
وزارتِ اقتصادی امور کے سیکریٹری محمد ہمایوں کریم نے ملک میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور گورننس اصلاحات کے لیے اے ڈی بی کے مسلسل تعاون کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ پاور ٹرانسمیشن منصوبہ آئندہ آنے والے آبی بجلی منصوبوں سے 2,300 میگاواٹ بجلی کی قابلِ اعتماد ترسیل کو ممکن بنائے گا، موجودہ لائنز پر بوجھ کم کرے گا اور ہنگامی حالات میں نظام کی مضبوطی میں اضافہ کرے گا۔
سیکریٹری نے مزید کہا کہ اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز اصلاحاتی پروگرام سے بالخصوص نیشنل ہائی وے اتھارٹی سمیت سرکاری اداروں کی آپریشنل کارکردگی بہتر ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں منصوبے انقلابی نوعیت کے ہیں، کیونکہ ایک طرف قومی گرڈ کو مضبوط بنا کر توانائی کے مستقبل کو محفوظ کیا جائے گا، جبکہ دوسری جانب سرکاری اداروں میں شفافیت، کارکردگی اور پائیداری کو فروغ ملے گا۔
اے ڈی بی کی کنٹری ڈائریکٹر ایما فان نے منصوبوں کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاور ٹرانسمیشن منصوبہ توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز اصلاحاتی پروگرام ایک اہم وقت پر شروع کیا جا رہا ہے اور یہ پاکستان کی جاری اصلاحاتی کوششوں کو مزید تقویت دے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے اسلام آباد سے فیصل آباد تک نئی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کے لیے 330 ملین ڈالر کے دو قرضوں کی منظوری بھی دی تھی۔


