روس کی جانب سے ترکی کے اکویو نیوکلیئر پلانٹ کے لیے 9 ارب ڈالر کی نئی فنانسنگ، 2026 میں آغاز متوقع

0
1

ویب ڈیسک (ایم این این): ترکی کے وزیرِ توانائی نے کہا ہے کہ روس نے اکویو نیوکلیئر پاور پلانٹ کے لیے 9 ارب ڈالر کی نئی مالی معاونت فراہم کی ہے، جو روس کی سرکاری نیوکلیئر کمپنی روس ایٹم تعمیر کر رہی ہے، جبکہ پلانٹ کے 2026 میں فعال ہونے کی توقع ہے۔

اکویو نیوکلیئر پاور اسٹیشن ترکی کا پہلا جوہری بجلی گھر ہے، جو بحیرہ روم کے ساحلی صوبے مرسین میں تعمیر کیا جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ 2010 میں طے پانے والے 20 ارب ڈالر کے معاہدے کے تحت شروع کیا گیا تھا۔ تاہم، پلانٹ کی تکمیل میں تاخیر کے باعث اس کی متوقع شروعات مؤخر ہو گئیں۔

وزیرِ توانائی الپ ارسلان بایراکتار نے استنبول میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئی فنانسنگ زیادہ تر 2026 اور 2027 کے دوران استعمال کی جائے گی، جبکہ 2026 میں کم از کم 4 سے 5 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ترکی سنوپ صوبے اور تھریس کے علاقوں میں جوہری توانائی کے منصوبوں کے لیے جنوبی کوریا، چین، روس اور امریکا کے ساتھ بھی مذاکرات کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ان منصوبوں کے لیے سب سے مسابقتی پیشکش حاصل کرنا چاہتی ہے۔

بایراکتار نے کہا کہ ترکی اندرونِ ملک جوہری توانائی پیدا کرنے کا خواہاں ہے اور اس حوالے سے واضح اہداف جلد پیش کیے جائیں گے۔

وزیرِ توانائی نے مزید بتایا کہ سعودی عرب کی کمپنی اے سی ڈبلیو اے پاور کے ساتھ 5 ہزار میگاواٹ کے شمسی توانائی منصوبے پر بھی بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 2 ہزار میگاواٹ کے معاہدے کو 2026 کی پہلی سہ ماہی میں حتمی شکل دی جائے گی۔

ان کے مطابق ابتدائی مرحلے میں سیواس اور تاسیلی کے علاقوں میں ایک ایک ہزار میگاواٹ کے شمسی منصوبے شامل ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خلیجی خطے کی ایک اور کمپنی کے ساتھ شمسی توانائی اور اسٹوریج کے منصوبے پر بات چیت جاری ہے، جس کی مجموعی لاگت کا تخمینہ 1.5 سے 2 ارب ڈالر کے درمیان ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں