بلاول بھٹو زرداری کا سیاستِ مفاہمت پر زور، حکومت اور اپوزیشن سے ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کا مطالبہ

0
5

لارکانہ (ایم این این) — پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اتوار کے روز سیاستِ مفاہمت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اپوزیشن سے ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے اور حکومت و اس کے اتحادیوں سے عملی اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔

لارکانہ میں سندھ انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیوناٹولوجی کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے پیغامِ “سچ اور مفاہمت” کو یاد کیا اور کہا کہ سیاسی مفاہمت ملکی ترقی اور معاشی خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور خبردار کیا کہ انتہاپسندی کی سیاست کے جواب میں سخت اقدامات پر شکایت نہیں ہونی چاہیے۔ پی ٹی آئی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معمولی قانونی مقدمات یا گرفتاریوں پر قومی اداروں پر حملے کیے جائیں تو قانون اور آئین کے مطابق کارروائی ہوگی۔

بلاول کا کہنا تھا کہ اگر پیپلز پارٹی پی ٹی آئی کی جگہ ہوتی تو اسے کہیں زیادہ سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑتا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو مشورہ دیا کہ وہ انتہاپسندی کی سیاست ترک کرے، کیونکہ یہ نہ پارٹی کے لیے مفید ہے اور نہ ہی ملک کے لیے۔

صدر آصف علی زرداری کے کردار پر بات کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ صدر کے پاس سیاستِ مفاہمت کو آگے بڑھانے کا تجربہ اور عوام کا اعتماد موجود ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں بھارت اور افغانستان کے ساتھ سرحدی صورتحال اور اندرونی دہشت گردی جیسے عوامل کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں اپوزیشن کا کردار انتہائی اہم ہے، اور اگر اپوزیشن انتہاپسندانہ طرزِ عمل اختیار کرے گی تو ریاست کا ردعمل بھی اسی نوعیت کا ہوگا، جبکہ سیاسی رویہ اپنانے سے سیاسی تقسیم کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے تازہ انتخابات کے مطالبے پر سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو آزاد اور شفاف انتخابات کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر عوام اور سیاسی جماعتوں کے اعتماد میں اضافے کے لیے انتخابی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔

بلاول نے پارلیمنٹ کو فعال بنانے اور اسے سیاسی مکالمے کے لیے مؤثر پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت معیشت میں بہتری کے دعوے کر رہی ہے، لیکن عوام کو مہنگائی اور قوتِ خرید کے شدید بحران کا سامنا ہے۔ انہوں نے نجکاری کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے مؤقف کو بھی دہرایا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ایک کامیاب ماڈل ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاشی مسائل اور قومی سلامتی کے دیرپا حل حقیقی سیاسی استحکام اور تمام سیاسی قوتوں کے ذمہ دارانہ کردار میں ہی مضمر ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں