لندن (ایم این این) — ہفتے کے روز لندن میں بنگلہ دیشی ہائی کمیشن کے باہر ہونے والا احتجاج اس وقت کشیدہ ہو گیا جب خالصتان حامی سکھ کارکنوں اور ہندو مظاہرین کے ایک چھوٹے گروہ کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوئی، جس پر پولیس کو مداخلت کرنا پڑی۔
یہ مظاہرہ بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف مبینہ تشدد کی رپورٹس کے خلاف کیا جا رہا تھا۔ احتجاج کے دوران خالصتان ریفرنڈم مہم کے کوآرڈینیٹر قرار دیے جانے والے پرمجیت سنگھ پما ایک بھارتی ہندو مظاہر سے مختصر جھگڑے میں ملوث ہو گئے۔
میٹروپولیٹن پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں فریقین کو الگ کیا اور انہیں مشن کی عمارت کے قریب سے ہٹا دیا۔ واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
واقعے کے بعد خالصتان حامی مظاہرین نے ہائی کمیشن کے داخلی راستے کے قریب دوبارہ صف بندی کی اور اپنا احتجاج جاری رکھا۔ مظاہرین نے نعرے لگاتے ہوئے بھارتی حکومت پر ہردیپ سنگھ نجر اور دیگر افراد کے قتل میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے۔ پولیس نے کسی بھی مزید تصادم سے بچنے کے لیے موقع پر موجود رہتے ہوئے صورتحال کو قابو میں رکھا۔
خالصتان تحریک کا مقصد بھارت سے الگ ہو کر ایک آزاد سکھ ریاست کا قیام ہے، جس کا تصور 1947 میں برصغیر کی تقسیم کے دوران سامنے آیا تھا۔
بھارت نے پرمجیت سنگھ پما کو “انتہائی مطلوب دہشت گرد” قرار دے رکھا ہے، تاہم وہ اور ان کے حامی ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ وہ اس وقت برطانیہ میں مقیم ہیں، جہاں حکام نے ان کے خلاف کسی قانونی کارروائی کا اعلان نہیں کیا۔ بھارت کی جانب سے حوالگی کی درخواستیں بھی اب تک کسی عدالتی نتیجے تک نہیں پہنچ سکیں۔
پولیس کی جانب سے گرفتاریوں یا مزید کارروائی سے متعلق فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
ہردیپ سنگھ نجر، جن پر بھارت میں دہشت گردی کے الزامات تھے جن کی انہوں نے تردید کی تھی، جون 2023 میں وینکوور میں ایک گردوارے کے باہر نامعلوم حملہ آوروں کے ہاتھوں قتل ہو گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد بھارت اور کینیڈا کے درمیان شدید سفارتی کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔
اسی طرح نومبر 2023 میں امریکی حکام نے امریکہ میں سکھ علیحدگی پسند گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی مبینہ سازش ناکام بنائی اور بھارت کو ممکنہ مداخلت پر خبردار کیا تھا۔ اکتوبر 2024 میں امریکی حکام نے اس سازش میں کردار کے الزام میں ایک بھارتی انٹیلی جنس اہلکار اور ایک بھارتی شہری پر فردِ جرم عائد کی۔
دریں اثنا، رواں سال بھارت نے امریکہ سے علیحدگی پسند تنظیم سکھس فار جسٹس کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ بھی کیا، جو دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی مذاکرات میں زیرِ بحث آیا۔


