بھارت کا نیا آبی منصوبہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی قرارآبی و اسٹریٹجک خطرات پر ماہرین کی تشویش

0
3

اسلام آباد (ایم این این): بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں دریائے چناب پر دلہستی اسٹیج ٹو ہائیڈرو پاور منصوبے کی منظوری دے دی ہے، جسے پاکستان سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی اور تشویشناک اقدام قرار دے رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نئی دہلی نے اس منصوبے کو حتمی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت مقبوضہ علاقے میں 260 میگاواٹ تک بجلی پیدا کی جائے گی۔ منصوبے پر 327.745 ارب بھارتی روپے لاگت آئے گی جبکہ تعمیراتی کام آئندہ سال کے آغاز میں شروع ہونے کا امکان ہے۔

یہ منصوبہ بھارت کی سرکاری کمپنی نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن لمیٹڈ تیار کرے گی اور اسے دلہستی اسٹیج ون منصوبے کے موجودہ ڈھانچے کے تحت مکمل کیا جائے گا۔ نئے مرحلے میں وہی ڈیم، ذخیرہ آب اور پاور انٹیک نظام استعمال کیا جائے گا۔

390 میگاواٹ کا دلہستی اسٹیج ون منصوبہ 2007 میں مکمل ہوا تھا اور رن آف دی ریور نظام کے تحت کام کر رہا ہے۔ اب اسی بنیادی انفراسٹرکچر کو استعمال کرتے ہوئے اضافی بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

پاکستانی حکام اور ماہرین نے اس منصوبے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس کے دفاعی اور اسٹریٹجک اثرات ہو سکتے ہیں۔ دریائے چناب سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کو مختص ہے، اور اس پر یکطرفہ منصوبہ بندی معاہدے کی خلاف ورزی سمجھی جاتی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ سندھ طاس معاہدے کی روح کے منافی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب بھارت معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے جیسے بیانات دے چکا ہے۔ ان کے مطابق اس طرح کے اقدامات سے پاکستان کے لیے پانی کے بہاؤ پر اثر پڑ سکتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

پاکستان نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر مکمل عملدرآمد کیا جائے اور پاکستان کو مختص دریاؤں پر کوئی بھی پن بجلی منصوبہ معاہدے کے طے شدہ طریقہ کار اور باہمی مشاورت کے بغیر شروع نہ کیا جائے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں