چین کی تائیوان کے گرد بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں، خطے میں کشیدگی میں اضافہ

0
2

ہانگ کانگ (ایم این این) — چین نے پیر کے روز تائیوان کے گرد فضائی، بحری اور میزائل یونٹس پر مشتمل مشترکہ لائیو فائر فوجی مشقیں شروع کیں، جنہیں بیجنگ نے علیحدگی پسند عناصر اور بیرونی مداخلت کے خلاف سخت انتباہ قرار دیا۔ تائیوان نے اپنی افواج کو ہائی الرٹ پر رکھتے ہوئے چین کو خطے میں امن کا سب سے بڑا دشمن قرار دیا۔

تائیوان کے سول ایوی ایشن حکام کے مطابق ان مشقوں کے باعث بین الاقوامی فضائی آمد و رفت شدید متاثر ہوئی ہے اور ایک لاکھ سے زائد مسافروں کو پروازوں کی منسوخی یا رخ موڑنے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ مشقیں ایسے وقت میں ہوئیں جب چین نے تائیوان کو ممکنہ بڑے امریکی اسلحہ معاہدے اور جاپانی وزیر اعظم کے حالیہ بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔ چین کا مؤقف ہے کہ تائیوان کو بالآخر اس کی حکمرانی میں آنا ہوگا۔

چین کی وزارت خارجہ نے تائیوان کی حکمران جماعت پر الزام عائد کیا کہ وہ امریکا کی حمایت حاصل کرکے آزادی کی راہ ہموار کرنا چاہتی ہے۔ اس کے جواب میں تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا کہ فوری دفاعی مشقیں جاری ہیں اور تمام فورسز مکمل تیار ہیں۔

چینی فوج کے مطابق مشقیں آبنائے تائیوان اور جزیرے کے مختلف اطراف میں کی جا رہی ہیں، جن میں سمندر اور فضا میں مشترکہ جنگی تیاری، اہم بندرگاہوں کے محاصرے اور مکمل دفاعی کنٹرول کی مشقیں شامل ہیں۔

تائیوانی حکام نے بتایا کہ درجنوں چینی طیارے، ڈرونز اور بحری جہاز آبنائے تائیوان میں سرگرم رہے، جس سے نہ صرف تائیوان بلکہ پورے خطے کی سلامتی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

چین نے اعلان کیا ہے کہ یہ فوجی مشقیں منگل تک جاری رہیں گی، جن کے دوران میزائل فائرنگ کے لیے عارضی خطرناک زونز قائم کیے گئے ہیں۔ تائیوانی حکام کے مطابق سینکڑوں بین الاقوامی اور اندرون ملک پروازیں متاثر ہو رہی ہیں، جب کہ متعدد پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہو چکی ہیں۔

یہ کشیدگی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا اور چین کے تعلقات میں تناؤ، تائیوان کو اسلحے کی فروخت اور خطے میں سکیورٹی خدشات مسلسل بڑھ رہے ہیں، جس سے ایشیا میں طاقت کے توازن پر گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں