لاہور میں دیوالی کی آتشبازی کے بعد فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے، جس کے باعث شہر کو دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر قرار دیا گیا۔ سویٹزرلینڈ کے مانیٹرنگ گروپ آئی کیو ایئر کے مطابق منگل کی صبح لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 266 ریکارڈ کیا گیا جو "انتہائی غیر صحت مند” کیٹیگری میں آتا ہے، جب کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی 535 اے کیو آئی کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔
فضا میں موجود مضر ذرات (PM2.5) کی مقدار 187 مائیکروگرام فی مکعب میٹر ریکارڈ کی گئی جو عالمی ادارہ صحت کی مقررہ سالانہ حد سے تقریباً 37 گنا زیادہ ہے۔
پنجاب کے مختلف علاقوں میں زہریلی دھند چھانے لگی ہے، جس کے بعد حکام نے آلودگی پر قابو پانے کے لیے اقدامات تیز کر دیے ہیں۔ لاہور جو بھارت کی بین الاقوامی سرحد سے صرف 25 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، شدید آلودگی کی لپیٹ میں ہے اور ماہرین کے مطابق اگلے روز اس کا اے کیو آئی 210 سے 240 کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
کراچی بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے اور 164 اے کیو آئی کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔
ماہرین کے مطابق لاہور کی فضا میں موجود آلودگی دیوالی کے دوران بھارتی شہروں سے آنے والے دھوئیں کے باعث مزید بڑھ سکتی ہے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے شہر بھر میں واسا اور ایل ڈی اے کی مشترکہ پانی کے چھڑکاؤ کی مہم جاری ہے۔
پنجاب کا پہلا جدید اسموگ مانیٹرنگ اور کنٹرول سینٹر فعال کر دیا گیا ہے جو مسلسل فضائی معیار کا ڈیٹا جمع کر رہا ہے، جب کہ لاہور میں مختلف مقامات پر اسموگ گنز بھی نصب کر دی گئی ہیں۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے بتایا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر صوبے کے نو محکمے اسموگ کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی مسلسل کوششوں اور عوام کے تعاون سے فضائی آلودگی میں کسی حد تک بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ فورس اور دیگر ادارے مکمل طور پر فعال ہیں، اینٹوں کے بھٹوں کی نگرانی ڈرون کے ذریعے کی جا رہی ہے اور براہِ راست رپورٹس حاصل کی جا رہی ہیں۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار فضائی معیار کی پیشگی معلومات کی بنیاد پر بروقت کارروائیاں ممکن ہوئی ہیں۔ تعمیراتی مقامات پر دھول کے اخراج سے بچاؤ کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، جب کہ ٹریفک پولیس نے بھاری گاڑیوں کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے متعلقہ محکموں کی کارکردگی کو سراہا اور ہدایت دی کہ شہر میں پانی کے چھڑکاؤ کے آپریشنز بلا تعطل جاری رہیں تاکہ اسموگ پر قابو پایا جا سکے۔


