بھارت نے تین سال بعد افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھول دیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت کی علامت ہے۔
بھارت نے 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے اور امریکی و نیٹو افواج کے انخلا کے بعد کابل میں اپنا سفارتخانہ بند کر دیا تھا۔ ایک سال بعد بھارت نے محدود سطح پر ایک تکنیکی مشن کھولا تاکہ تجارت، طبی امداد اور انسانی معاونت کا سلسلہ جاری رکھا جا سکے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ نے منگل کے روز اعلان کیا کہ کابل میں موجود تکنیکی مشن کو فوری طور پر مکمل سفارتخانے کا درجہ دے دیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ فیصلہ بھارت اور افغانستان کے درمیان باہمی مفاد کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ سفارتخانہ افغانستان کی ترقی، انسانی امداد اور استعداد کار بڑھانے کے منصوبوں میں بھارت کے کردار کو مزید وسعت دے گا۔
بھارتی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے رواں ماہ کے آغاز میں طالبان کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کے دوران سفارتخانے کے دوبارہ کھلنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ 2021 کے بعد کسی طالبان رہنما کا بھارت کا پہلا دورہ تھا۔
اگرچہ بھارت نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا، تاہم دونوں ممالک کے درمیان سفارتی رابطوں اور انسانی تعاون میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔
فی الحال کابل میں چین، روس، ایران، پاکستان اور ترکی سمیت تقریباً درجن بھر ممالک کے سفارتخانے فعال ہیں، تاہم روس واحد ملک ہے جس نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے۔


